لاہور: (روزنامہ دنیا) وزارت خارجہ کا اسلام آباد کو خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جرمنی میں ہنرمند افراد کی ضرورت پوری کرنے کے حوالے سے منصوبہ تیار کرے۔ خط میں انجینئرز، آئی ٹی جیسے شعبوں کا تذکرہ، جریدے شپیگل کی رپورٹ، جرمنی کو 2030ء تک 30 لاکھ ہنرمندوں کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق جرمن نیوز ایجنسی کے این اے نے یکم دسمبر کے روز موقر جریدے شپیگل کی ایک رپورٹ کے حوالے سے لکھا ہے کہ جرمنی کی وزارت خارجہ کے ‘شعبہ یورپ’ نے اسلام آباد کی متعلقہ وزارت کے نام لکھے گئے ایک خط میں پاکستانی وزارت سے کہا ہے کہ وہ جرمنی میں ہنرمند افراد کی ضرورت پوری کرنے کے حوالے سے ایک منصوبہ تیار کریں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ہنرمند نوجوانوں کو قانونی طور پر جرمنی بھیجنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ جرمنی میں ہنرمند افراد کی قلت پوری کرنے کے لیے نئے امیگریشن قوانین تیار کیے جا رہے ہیں۔
رواں برس 26 اکتوبر کے روز پاکستانی وزارت کے نام لکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہنرمندوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں جرمنی بھیجنے کے لیے متعلقہ وزارت یہ بات یقینی بنائے کہ ایسے افراد درکار قابلیت سے مطابقت رکھتے ہوں۔
کے این اے کی رپورٹ کے مطابق اس خط میں مثال کے طور پر انجینئرز، آئی ٹی ماہرین اور فولاد کی صنعت کے لیے (میٹل ورکرز) جیسے شعبوں میں ہنرمند افراد کی ضرورت کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جرمنی میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو ہنرمند افراد کی کمی کا سامنا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2030ء تک جرمنی میں تیس لاکھ ہنرمند افراد کی ضرورت ہو گی۔
جرمن صنعتوں میں ہنرمند افراد کی قلت کے خاتمے کیلئے جرمنی میں نئے امیگریشن قوانین تیار کیے جا رہے ہیں۔ جرمن سیاسی جماعتیں اس ضمن میں مزید تجاویز بھی تیار کر رہی ہیں اور جرمنی کی وفاقی کابینہ یہ قوانین ممکنہ طور پر وسط دسمبر میں منظور کر لے گی۔