العزیزیہ سٹیل ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے حتمی دلائل مکمل کر لئے، جمعراتکو نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کے جواب الجواب کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کئے جانے کا امکان ہے۔
خواجہ حارث نے حتمی دلائل میں کہا کہ استغاثہ کا کیس ہے کہ نواز شریف العزیزیہ سٹیل کے اصل مالک ہیں لیکن اس بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں، کیا گیا کہ الدار آڈٹ رپورٹ حسین نواز کی پیش کردہ دستاویز ہے، اس کو نواز شریف کیخلاف بطور ثبوت پیش نہیں کیا جا سکتا، طارق شفیع کا بیان حلفی اگر نواز شریف خلاف بطور ثبوت پیش کیا جاتا ہے تو مجھے ان پر جرح کا موقع ملنا چاہیے تھا۔
جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ حسن اور حسین نواز پیش ہو جاتے تو نیب کا کام کم رہ جاتا، پھر صرف نواز شریف سے کڑیاں ملانا ہوتیں۔ خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہونے پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب الجواب جمع کرانے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ خواجہ حارث جمعہ کو فلیگ شپ ریفرنس میں حتمی دلائل کا آغاز کریں گے۔