پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری ہے، سال 2018 میں ایک لاکھ سے زائد سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کے دوران اڑھائی لاکھ سے زائد افراد کو حراست میں لے کر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔
خیبر پختونخوا میں سال رواں کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبہ بھر میں جاری آپریشنز کے دوران 2لاکھ 50ہزار 877 مشکوک افراد کو حراست میں لے کر ان کے کوائف کی چھان بین کی گئی، ان آپریشنز کے دوران 42 ہزار 443 مختلف بور کا اسلحہ اور9 لاکھ سے زائد کارتوس برآمد کرلئے گئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق 4 لاکھ 84 ہزار 536 مکانات کی تلاشی لی گئی اور کرایہ داری قانون کی خلاف ورزی پر 13 ہزار 817 مقدمات درج کئے گئے۔ آئی جی خیبر پختونخوا کے مطابق اب پولیس نے حکمت عملی تبدیل کر کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی تعداد بڑھا دی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق اس دوران لائوڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال پر2 ہزار 725 مقدمات درج کر کے2 ہزار 908 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ جعلی شناختی کارڈز بنانے کے الزام میں تصدیق کنندگان اور سہولت کاروں کے خلاف 3343 مقدمات درج کئے گئے۔
سال 2018 کے دوران قانونی دستاویزات نہ ہونے پر317 افغان باشندوں کو گرفتار کر کے ڈی پورٹ کیا گیا جبکہ حساس مقامات کی سیکیورٹی انتظامات میں غفلت برتنے پر3 ہزار 763 مقدمات درج کئے گئے۔