اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں جاری حالیہ گیس کے شدید بحران کے ذمہ دار سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے سربراہان کو عہدے سے فوری ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ حالیہ دنوں میں عوام کو گیس کے شدید بحران کا سامنا رہا۔ وزیراعظم عمران خان نے گیس کے بحران کی ذمہ داری کے تعین کے لئے کمیٹی تشکیل دی، اس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ گزشتہ روز وزیراعظم کو پیش کی گئی۔
فواد چودھری نے بتایا کہ رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نے سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے سربراہان کو عہدے سے فوری ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس بحران:سوئی سدرن ناردرن کے ایم ڈیز ذمہ دار،برطرفی کی سفارش
یاد رہے کہ گزشتہ روز کابینہ کمیٹی نے ایم ڈی سوئی سدرن اور ناردرن گیس کو بحران کے ذمہ دار قرار دیا اور دونوں کو فوری برطرف کرنے کی سفارش کرتے ہوئے رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی تھی۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی گیس بحران کی انکوائری رپورٹ میں سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے ایم ڈیز کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
کابینہ کمیٹی نے دونوں ایم ڈیز کی فوری برطرفی کی سفارش کرتے ہوئے ان کی برطرفی کی سفارشات وزارت پٹرولیم کو ارسال کر دی تھیں۔
دوسری جانب کابینہ کمیٹی برائے انرجی کے اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ غیر قانونی گیس کمپریسرز استعمال کرنے کے جرم میں پانچ ہزار کنکشن منقطع کیے جا چکے ہیں۔
اس وقت سسٹم سے بارہ سے تیرہ فیصد گیس چوری ہو رہی ہے جبکہ گیس کے شعبے میں سالانہ نقصانات تقریبا پچاس ارب روپے ہیں۔ نومبرمیں بجلی چوری کے خلاف مہم میں ڈیڑھ ارب روپے کی بچت ہوئی جبکہ بجلی چوروں کے خلاف اب تک 16000 مقدمات بھی قائم کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسی کی چوری یا بد انتظامی کا خمیازہ عوام بھگتیں، یہ ناقابلِ قبول ہے۔ آئندہ ایک ہفتے میں گیس کی کمی کو پورا اور بجلی چوروں کے خلاف مہم مزید تیز کی جائے جبکہ توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے انتظامی مسائل بھی فوری حل کیے جائیں۔
حالیہ دنوں میں عوام کو گیس کے شدید بحران کا سامنا رہا، وزیر اعظم نے گیس کے بحران کی ذمہ داری کے تعین کیلئے کمیٹی تشکیل دی اس انکوئری کمیٹی کی رپورٹ کل وزیر اعظم کو پیش کی گئ اس رپورٹ کے مد نظر وزیر اعظم نے سوئ سدرن اور سوئ ناردن کے سربراھان کو عہدوں سے فوری ہٹانےکا اعلان کیا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 9, 2019