کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور برفباری نے تباہی مچا دی، بارشوں کے باعث بور نالہ میں طغیانی آ گئی، انام بوستان کے قریب بور نالہ کا بند ٹوٹ گیا۔ بند ٹوٹنے سے پانی 6 دیہات میں داخل ہو گیا۔ سیلاب سے 13 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے، محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایک ہزار 970 املاک کو نقصان پہنچا ہے.
بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب 12 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ صوبائی محمکہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ مالی نقصان قلعہ عبداللہ میں ہوا جہاں ایک ہزار 970 املاک کو نقصان پہنچا جن میں 227 دکانیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، چاغی، پشین، تربت، لسبیلہ سمیت 10 سے زائد اضلاع میں ہزاروں کچے مکانات گر گئے۔ دوسری طرف شدید برفباری کے باعث زیارت، مسلم باغ، کان مہتر زئی، توبہ کاکڑی اور توبہ اچکزئی کے کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ متاثرہ اضلاع کے کئی متاثرین تاحال امداد کے منتظر ہیں۔ سیلاب زدگان کو بچانے کیلئے پاک فوج نے مکران، لسبیلا اور شمالی بلوچستان میں امدادی کیمپ قائم کر رکھے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز سیلاب میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں، اب تک 1500 سے زائد خاندانوں کو دوریجی اور قلعہ سیف اللہ کے علاقوں سے ریسکیو کیا گیا، سیلاب سے متاثرہ 3500 خاندانوں کو راشن فراہم کیا گیا۔ پاک فوج کے ڈاکٹرز اور طبی عملہ متاثرین کو فرسٹ ایڈ مہیا کر رہا ہے۔ درہ خوجک درہ لاک اور شیلا باغ کے علاقوں میں پھنسی گاڑیوں کو بھی بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔