اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی باہمی چپقلش کی زد میں تفریحی مقامات بھی آ گئے۔
شہر کا سب سے بڑا فاطمہ جناح پارک خستہ حالی کا شکار ہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں، سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے بھی شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
فاطمہ جناح پارک کی جھیل جوہڑ بن گئی، میوزیم بھی بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگا ہے جبکہ سیکیورٹی کے ناقص انتظامات ہیں۔ 759 ایکڑ رقبے پر پھیلے پارک میں سے اب تک صرف 240 ایکڑ حصے کو استعمال میں لایا جا سکا ہے لیکن اس کے باجود سہولیات ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ بینچ ہوں، جھولے یا سٹریٹ لائٹس، ہر چیز ٹوٹتی جا رہی ہے۔ اس کے ذمہ دار ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اکثر حصوں میں جھاڑیوں اور اونچی گھاس کی وجہ سے پارک اب جنگل میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔
اسلام آباد کے شہریوں کی بڑی تعداد پوش سیکٹر میں واقع اس پارک میں واک اور جاگنگ کے لیے بھی آتی ہے لیکن یہ ٹریکس بھی اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ دن بدن ایف نائن پارک کیوں تباہ ہو رہا ہے؟ حکام سے پوچھیں تو بس وہی روایتی حیلے بہانے بنائے جاتے ہیں۔
فاطمہ جناح پارک میں لگائے گئے سائن بورڈ بھی اب بمشکل ہی پڑھے جاتے ہیں لیکن کسی کو فکر نہیں ہے۔ خراب واک تھرو گیٹس اور سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث اب تفریح کے لیے آنے والے شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔