لاہور: (روزنامہ دنیا) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے داتا دربار کے باہر دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داتا دربار کے باہر شہید ہونے والوں پر دلی دکھ ہو ا ہے۔
نواز شریف سے مریم نواز سمیت دیگر خاندان کے افراد نے جیل میں ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات کی، رمضان اور بیماری کے باعث نواز شریف نے فیملی کے علاوہ کسی رہنما سے ملاقات نہیں کی۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی رہائی کے بعد شریف فیملی کی کوٹ لکھپت جیل میں یہ پہلی ملاقات تھی، دوپہر 12 بجے مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر، ڈاکٹر عدنان، عباس شریف کے صاحبزادوں سمیت دیگر افراد جیل پہنچے، نواز شریف نے بیماری اور روزہ کے باعث کارکنوں سے ملاقات سے معذرت کر لی۔
مریم نواز نے سوشل میڈیا ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی حضرت علی ہجویری داتا گنج بخش رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کے باہر دہشت گردی پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے دہشتگردی کی مذمت کی اور کہا کہ ان کا دل بھی اس واقعہ پر دکھی ہے جبکہ مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں نواز شریف کی جانب سے کارکنوں کو محبت بھرا سلام بھیجا، مہنگائی اور عوام کی بڑھتی ہوئی مشکلات پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔
نوازشریف نے فیملی سے کہا کہ جیل میں ہی انہوں نے نماز تراویح ادا کی اور وہ بیماری کے باوجود تمام روزے بھی رکھیں گے، نواز شریف نے جیل میں شدید گرمی اور حبس کے باوجود کمرے میں اے سی نہ لگانے کا بھی شکوہ کیا، فیملی کی جانب سے نواز شریف کے لئے افطاری اور کھانا شام پانچ بجے بھجوایا جائے گا۔