اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن ہم منصب تلک مارا پانا سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، علاقائی امن کی ابترصورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے سری لنکن وزیر خارجہ سے دوران گفتگو کہا کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، بھارت کا یہ اقدام سیکورٹی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت جبری ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، مسلسل کرفیو سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی، دنیا سے حقائق چھپانے کیلئے بھارت نے کشمیر میں ذرائع مواصلات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
وزیرخارجہ نے بھارتی اقدام کی سنگینی سے سری لنکن ہم منصب کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ان جبری ہتھکنڈوں سے پورے خطے امن تہہ و بالا ہو سکتا ہے، جینو سائیڈ واچ جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشمیریوں کے قتل عام کا خطرہ ظاہر کر چکی ہیں۔
اس موقع پر سری لنکن وزیرخارجہ تلک ماراپانا نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خاص اہمیت دیتے ہیں، انھوں نے شاہ محمود قریشی کو دورہ سری لنکا کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے جلد دورہ سری لنکا کے منتظر ہیں۔