اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جنوری سے جون کے بقایا جات کی وصولیوں کیلئے درخواست جمع، صارفین سے بقایا جات وصولی سے ٹیرف میں فی یونٹ 70 پیسے اضافہ متوقع جبکہ ایک سال میں وصولی کی صورت میں ٹیرف میں 45 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی صارفین پر 63 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ ڈالنے کی تیار کر لی ہے۔ وصولیاں دو سہ ماہیوں کے بقایا جات کی مد میں کی جائیں گی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جنوری سے جون 2019ء کے بقایا جات کی وصولیوں کیلئے درخواست جمع کرا دی گئی ہے۔ درخواست پر نیپرا 25 ستمبر کو سماعت کرے گا۔
درخواست میں دو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں 30 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد جبکہ آئیسکو، لیسکو اور فیسکو کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 33 ارب 14 کروڑ روپے وصولی کی تجویز دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق آئیسکو صارفین سے 3 ارب 40 کروڑ، لیسکو صارفین سے 11 ارب 35 کروڑ، گیپکو صارفین سے 1 ارب 35 کروڑ اور میپکو صارفین کی جیبوں سے 5 ارب 54 کروڑ روپے نکالنے تیاری کر لی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پیسکو 6 ارب 44 کروڑ، حیسکو 1 ارب، کیسکو صارفین پر 10 ارب 30 کروڑ روپے اور سیپکو صارفین کی جیبوں سے ایک ارب 30 کروڑ روپے نکالنے کی تیاریاں ہیں۔
دستاویز کے مطابق زائد وصولیاں ہونے پر فیسکو صارفین کو 6 ارب 92 کروڑ روپے لوٹائے جائیں گے جبکہ ٹیسکو صارفین کو بھی 3 ارب 70 کروڑ روپے واپس کرنے کی تجویز ہے۔
صارفین سے بقایا جات وصولی سے ٹیرف میں فی یونٹ 70 پیسے اضافہ متوقع ہے جبکہ ایک سال میں وصولی کرنے کی صورت میں ٹیرف میں 45 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔