لندن: (دنیا نیوز) عمران فاروق قتل کیس میں سکاٹ لینڈ یارڈ پاکستان کو ثبوت دینے کے لیے راضی ہو گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی حکومت نے ٹوبی کیڈ مین کے ذریعے پاکستان کو خط لکھا ہے جو اسلام آباد میں سکارٹ لینڈ یارڈ اور ہوم آفس کی معاونت کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد بھٹی یہ خط اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کریں گے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان باہمی قانونی معاملات طے ہونے کے بعد ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے شواہد حکومت پاکستان کے حوالے کئے جائیں گے
اس حوالہ سے برطانوی معاون ٹوبی کیڈ مین نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے کاغذات حوالگی کے خط اور شواہد دینے کے لئے پاکستان کا سفر کیا ہے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ 50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ حملے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور دو بیٹوں کو چھوڑا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی موت چاقو کے حملے کے نتیجے میں آنے والے زخموں کی وجہ سے ہوئی تھی۔ ایف آئی اے نے 2015ء میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اسی سال محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔