چودھری شوگر ملز کیس: نواز شریف کو آج عدالت میں پیش کیا جائیگا

Last Updated On 11 October,2019 08:31 am

لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو آج بروز جمعۃ المبارک کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، انہیں چودھری شوگر ملز کیس میں پیش کیا جانا ہے۔

 دنیا نیوز کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے جیل میں تفتیش کیلئے درخواست دے رکھی ہے۔ نیب نواز شریف کے 15 روہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گا۔ شریف خاندان پر چودھری شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

نیب کی درخواست پر احتساب عدالت کے جج امیر محمد نیب سماعت کرینگے، کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ جمعۃ المبارک کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو احتساب عدالت پیش کرے گی۔

ذرائع کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سکیورٹی حکام صبح 7 بجے احتساب عدالت کے اردگرد سڑکیں بند کر دینگے۔

دوسری طرف لاہور کی احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی ہے۔ نیب پراسیکوٹر حافظ اسد اعوان نے درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ نیب کو چودھری شوگر ملز کیس میں تفتیش کرنی ہے۔

نیب کی طرف سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ جیل کا قیدی ہونے کی وجہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف تفتیش کے لیے نیب آفس پیش نہیں ہو سکتے لہٰذا عدالت جیل میں ان سے تفتیش کی اجازت دے۔

نیب کے مطابق چودھری شوگر ملز کیس میں میاں نواز شریف سے تفتیش بہت ضروری ہے جس کے بغیر کیس آگے نہیں بڑھ سکتا۔ عدالت نے نیب کی درخواست پر میاں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

یاد رہے کہ چودھری شوگر ملز کیس میں نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کو بھی گرفتار کر رکھا ہے جو جسمانی ریمانڈ کے بعد اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

 

 
دریں اثناء اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل اور اضافی شواہد ریکارڈ کرنے کی متفرق درخواست کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے نیب کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

 

عدالتی حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل نے اپیل کے دوران اضافی شواہد کا جائزہ لینے کی متفرق درخواست دی جس پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 روز میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

 

تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی اپیل کی پیپر بکس کی تیاری ہو چکی، فریقین نے کاپیاں حاصل کرلیں اور کیس دو ہفتے کے بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔