خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، مسائل بڑھ گئے

Last Updated On 06 December,2019 06:56 pm

پشاور: (دنیا نیوز) بلدیاتی نمائندوں کا 76 ارب کا ترقیاتی فنڈز لیپس ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ صوبائی حکومت نے متبادل تجاویز پر غور شروع کر دیا۔

تفصیل کے مطابق خیبر پختونخوا میں نئے بلدیاتی انتخابات وقت پر نہ ہونے کے باعث بلدیاتی نمائندوں کا 76 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈز لیپس ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے 46 ارب روپے بندوبستی جبکہ 30 ارب قبائلی اضلاع کےلیے مختص کئے گئے ہیں۔

شہریوں نے بھی ترقیاتی فنڈ کو بروئے کار نہ لانے پر افسوس کا اظہار کرے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔

ادھر ترقیاتی فنڈز کو لیپس ہونے سے بچانے کے لیے صوبائی حکومت نے متبادل تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔ فنڈ ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے خرچ کیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر بلدیات نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں ایڈمنسٹریٹرز کو اختیارات دیئے گئے ہیں، جن کا صرف اعلامیہ باقی ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے ضلعی حکومتوں کے اختیارات ڈپٹی کمشنر، تحصیل کے امور ٹی ایم ایز اور دیگر کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا گیا ہے۔