کراچی: (دنیا نیوز) ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ پچھلے پچاس برسوں سے ایک قوم کو نشانہ بنا کر اس کی آبادی کو کم دکھایا جا رہا ہے۔ پارٹی قیادت نے ارکان اسمبلی کو ایوان میں مردم شماری کی آڈٹ کے لیے آواز اٹھانے کے احکامات دے دیئے۔
ڈاکٹر مقبول صدیقی نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مردم شماری پر کھل کر تنقید کی اور کہا کہ پشاور سے زیادہ پختون اور فیصل آباد سے زیادہ پنجابی کراچی میں بستے ہیں۔ ہم مردم شماری سمیت کئی معاملات کو عدالت میں لے کر گئے۔ پچاس سال سے ایک ہی قوم کی آبادی کو کم کیا جا رہا ہے۔
رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر عامر خان بھی نادرا پر چڑھ ڈورے اور کہا کہ اس کے ریکارڈ اور مردم شماری کے ریکارڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی اعلی قیادت نے الزام لگایا کہ ملک کو کما کر دینے والے شہر کی آبادی کو صحیح طریقے سے کبھی نہیں گنا جاتا۔ مردم شماری آڈٹ پر ارکان اسمبلی ایوان میں کھل کر آواز اٹھائیں۔