اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر کی میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس میں ضمانتی مچلکے منظور کیے گئے۔ زرداری کا چارٹرڈ طیارے پر کل کراچی پہنچنے کا پروگرام ہے۔
منی لانڈرنگ اور پارک لین کیسز میں آصف زرداری کی الگ الگ روبکاریں جاری کی گئیں۔ ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے بعد سابق صدر کی رہائی کیلئے روبکاریں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی بھجوائی گئیں۔
دوران سماعت احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ضامنوں سے استفسار کیا کہ آپ کو معلوم ہے نہ کہ آپ کس کے ضامن بن رہے ہیں؟ جس پر ضامنوں نے جواب دیا کہ ہمیں معلوم ہے۔ توقیر خان اور رب نواز سابق صدر کے ضامن بنے۔
آصف زرداری کی جانب سے مچلکے عدالت میں جمع کرانے کے بعد عدالت نے روبکار جاری کر دیئے اور انھیں جیل سے رہا کر دیا۔ رہائی کے بعد پمز ہسپتال سب جیل سے آصف علی زرداری کو زرداری ہاؤس اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ آصف زرداری کو نیب کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 10 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ادھر کلفٹن کے نجی ہسپتال میں سابق صدر آصف زرداری کیلئے کمرہ تیار کر لیا گیا ہے۔ سابق صدر ضیا الدین ہسپتال کے وی آئی پی سویٹ ٹو میں رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری کے علاج کیلئے خصوصی سٹاف کو بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔ سابق صدر کے ٹیسٹ کے بعد معالج کا تعین کیا جائے گا۔
ہسپتال پہنچنے کے بعد سابق صدر کے مختلف ٹیسٹ ہوں گے۔ آصف زرداری کو کمر اور ریڑھ کی ہڈی میں درد کی شکایات ہیں جبکہ ان کے دل میں تین سٹنٹ ہیں جس کی وجہ سے انجیو پلاسٹی کا بھی امکان ہے۔
صوبائی وزیر ناصر شاہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آصف زرداری کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ہے، وہ آج رات زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہی قیام کریں گے، انھیں آج کراچی منتقل نہیں کیا جا رہا۔