پاکستان میں کرونا وائرس کے خطرات اور بچاؤ، وزارت قومی صحت کا الرٹ جاری

Last Updated On 27 February,2020 07:11 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت قومی صحت نے کرونا وائرس کے خطرات اور اس سے بچاؤ کیلئے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام غیر مصدقہ خبروں اور افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ صورتحال واضح کرنے کیلئے روزانہ حقائق سے آگاہ کیا جائے گا۔

وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام گھبرائے نہیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کے تمام انتظام کر رکھے ہیں۔ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ہر سطح پر ضروری انتظامات کیے ہیں۔ عوام بھی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: ایران کیلئے ڈائریکٹ پروازوں پر آج رات سے تاحکم ثانی پابندی عائد

ادھر پاکستان میں کرونا وائرس کی انٹری کے بعد لاہور ائیرپورٹ پر اندرون اور بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ مزید سخت کر دی گئی ہے۔

لاہور ائیرپورٹ پر پاک فوج، ایف آئی اے اور محکمہ صحت کی ٹیمیں موجود ہیں اور مسافروں کی سکریننگ کے لیے ایک کاؤنٹر قائم کر دیا گیا ہے۔ چین اور ایران کے لیے فلائٹ آپریشن تاحال بند ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی مکمل سکریننگ کی جا رہی ہے۔ کراچی سے فلائٹ آپریشن شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔ تاہم کراچی سے آنے والوں کو بھی اسی عمل سے گزرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت تیار، ٹاسک فورس قائم

دوسری جانب کرونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر محکمہ ریلیف خیبر پختونخوا نے ماتحت دفاتر کے ملازمیں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ بائیو میٹرک مشین سے ملازمین کی حاضری وقتی طور پر روک دی گئی ہے۔

محکمہ ریلیف کی جانب سے ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس اور پیرا ایبٹ آباد کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دفاتر میں روایتی طریقے سے گلے ملنے اور ہاتھ نہ ملانے سے متعلق ملازمین کو شائستگی سے سمجھایا جائے۔ دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری کو بھی وقتی طور پر روکا جائے۔

مراسلہ کے مطابق سائیڈ ریلنگ، دروازوں پردستک وغیرہ سے گریز کیا جائے۔ تمام دفتری اشیا، کمپیوٹر کیبورڈ، ٹیلی فون اور فیکس مشین وغیرہ کو چھونے کے لئے مناسب اور عارضی دستانوں کا بندوبست کیا جائے۔

کسی بھی ملازم کو زکام کی تکلیف کی صورت میں ماسک لازمی استعمال کیا جائے۔ ماسک کو ایک دن سے زیادہ استعمال سے گریز کیا جائے۔ تمام باتھ روم سے تولیے ہٹانے اور صاف ستھرے تولیے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی بھی ملازم کو کھانسی زکام کی صورت میں فوری ہسپتال سے رجوع کرنے کی ہدایات بھی دی گئیں ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وفاقی وزارت صحت اور صوبے تیار ہیں۔ ایران میں پاکستانیوں کے تحفظ کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ فلائٹ آپریشن کی معطلی پر سعودی حکام سے بھی رابطے ہیں جبکہ چین کیساتھ تجارت متاثر نہیں ہوگی۔

صوبہ سندھ کی صورتحال کی بات کی جائے تو کراچی میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے زیر صدارت کرونا وائرس سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، وزیر صحت سندھ، وزیر بلدیات، مرتضیٰ وہاب، ڈی جی رینجرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے 2 کیس سامنے آنے پر پریشانی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس کے حوالے سے تمام اقدامات مکمل، جو ممکن ہوا کریں گے: وزیراعلیٰ پنجاب

اجلاس میں سیکریٹری صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کل دو کیسز آنے کے بعد ان کے اہلخانہ کو چیک کیا گیا، 6 گھنٹوں میں ٹیسٹ کے بعد وائرس کا پتا چل جاتا ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اوجھا کیمپس، سول ہسپتال، لیاری ہسپتال، میرپورخاص سول ہسپتال، سکھر، نواب شاہ اور دیگر اضلاع میں آئسولیٹڈ وارڈ بنائے گئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ صحت میں ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

سیکرٹری صحت نے بتایا کہ جن 28 لوگوں نے کرونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ سفر کیا ہے ان کے ساتھ رابطہ ہوگیا ہے، یہ تمام افراد خود بھی محکمہ صحت سے رابطہ میں ہیں اور تعاون کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایران سے آنے والے 1500 افراد کی سکرننگ کی ہدایت کی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو اشیاء ہسپتالوں کیلیے چاہیں اس کی فوری خریداری کی جائے اور عوام میں آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔

بعد ازں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے آنیوالی فلائٹس پر پابندیاں نہیں لگائیں، پروازیں بند کرنے کیلئے وفاق سے رابطہ کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو مدد کی ضرورت ہے تو ہم تیار ہیں۔ مجھے وفاقی حکومت نے اس حوالے سے ہونیوالی کسی میٹنگ میں نہیں بلایا، معاملہ سنگین ہوتا گیا۔ وفاقی حکومت نے کوئی میٹنگ نہیں بلائی، تینوں وفاقی وزرا سے رابطوں کی کوشش کی، کرونا وائرس کے معاملے کو سیاسی نہ بنایا جائے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا ایران سے فروری کے دوران 8 ہزار افراد پورے ملک میں آئے، ایران سے فروری کے دوران 1500 لوگ کراچی آئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کرونا وائرس آ گیا، دو پاکستانی متاثر، وزیرصحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی تصدیق

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام اقدامات مکمل ہیں جو ممکن ہوا کریں گے۔ پنجاب میں ابھی تک کوئی کرونا وائرس کا کیس نہیں ہے۔

کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اس مرض کی روک تھام سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں ہدایت جاری کی گئی کہ تمام ایئر لائنز مسافروں کو روانگی سے قبل سرجیکل ماسک اور دستانے کی فراہمی یقینی بنائے۔ اس کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی ایئر لائنز کو مسافروں کا ڈیٹا مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسافروں کا ڈیلی ٹریولنگ ڈیٹا مرتب اور ایئرپورٹس پر ہیلتھ کاؤنٹرز میں تھرمل سکینرز اور گنز میں بھی اضافہ کیا جائے۔

سی اے اے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یومیہ بنیاد پر ایئرپورٹس بلڈنگز میں فیومیگیشن کی جائے گی۔ ہیلتھ کاؤنٹرز پر موجود پیرا میڈیکل سٹاف کی موجودگی کو بھی مانیٹر کیا جائے گا۔

ہدایات جاری کی گئی ہیں کہبیرون ملک جانے والے مسافروں کو چھوڑنے کے لئے کم لوگ ایئرپورٹس آئیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ مسافر کی نشاندہی پر سٹاف سرجیکل ماسک لازمی استعمال کریں۔ جناح ٹرمینل پر مختلف مقامات پر جراثیم کش لوشن، ماسک اور ٹرمینل بلڈنگز میں وافر تعداد میں واٹر ڈسپنسر رکھے جائیں گے۔

 

Advertisement