کراچی: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے تمام ملازمین کو تنخواہ دی جائے گی اور کسی کو ملازمت سے نہیں نکالا جائے گا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سکول زیادہ سے زیادہ فیسوں کی مد میں ریلیف دیں گے۔ اس کے علاوہ شہری گیس کا بل قسطوں میں ادا کر سکیں گے جبکہ تجویز دی ہے کرائے داروں کو بھی ریلیف دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایک ارب 8 کروڑ روپے راشن کی مد میں جاری کیے۔ تمام ڈسٹرکٹس میں راشن کی تقسیم کے لیے کمیٹی بنا دی ہے۔ 2 لاکھ 15 ہزار افراد تک فلاحی اداروں کے ذریعے راشن دیا گیا۔ تاہم کچھ لوگ سڑکوں پر بیٹھ کر راشن لے کر دکانوں میں بیچتے ہیں۔ سندھ ریلیف انشیٹیو ایپ کے ذریعے ہمیں پتا چل جاتا ہے کن لوگوں کو راشن مل گیا۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے بتایا کہ تاثر دیا گیا سندھ حکومت نے متاثرین کی امداد کے لیے کچھ نہیں کیا حالانکہ بلاول بھٹو زرداری نے منتخب نمائندوں کو ہدایت دی تھیں کہ متاثرین کو خاموشی سے راشن فراہم کریں۔ ہم نے متاثرین کو گھروں تک راشن پہنچایا۔ سفید پوش طبقے کو رات کے اندھیرے میں راشن پہنچا رہے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پرپاکستان کی تاریخ میں امداد پہلے نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سیلانی، ایدھی اور چھیپا سمیت 36 تنظیمیں بھی ہمارے ساتھ آن بورڈ ہیں۔ تمام فلاحی ادارے امداد دینے سے پہلے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کریں گے جو انھیں مستحقین کی فہرست فراہم کریں گے۔