لاہور: (دنیا نیوز) سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں 111806 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 5347 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ 9 ہلاکتیں ہوئیں۔
اعدادوشمار کے مطابق اب تک پورے پاکستان میں 201 افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر انتقال کر چکے ہیں جبکہ 2073 مریضوں کو صحتیابی کے بعد ہسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
صوبہ پنجاب اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4255 تک پہنچ چکی ہے۔ دیگر صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 3052، صوبہ بلوچستان میں 465، خیبر پختونخوا میں 1276، گلگت بلتستان میں 281، آزاد کشمیر میں 51 جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 185 کنفرم مریض ہیں۔
اموات کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 66، صوبہ پنجاب میں 49، اسلام آباد میں 3، صوبہ بلوچستان میں 6، خیبر پختونخوا میں 74 اور گلگت بلتستان کے 3 شہری اس مرض میں مبتلا ہو کر موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر سے ابھی تک کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
صوبہ پنجاب کی صورتحال
لاہور میں کورونا کے مزید 29 نئے کیس سامنے آ گئے جس کے بعد شہر میں مریضوں کی تعداد 629 ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب بھر میں اب تک 4 ہزار 195 افراد کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق1857 رائیونڈ سے منسلک افراد، 1498عام شہری، 743 زائرین اور 97 قیدی وائرس کا شکار ہیں۔ کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 14، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان میں 9، بھکر میں 2، فیصل آباد، قصور اور بھکر میں ایک ایک قیدی کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔
ڈی جی خان میں 221 زائرین، ملتان میں 457 زائرین، فیصل آباد میں 23 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
رائے ونڈ مرکز میں 577، شیخوپورہ 12، منڈی بہاوالدین 17، سرگودھا 145، میانوالی 7، وہاڑی 37، راولپنڈی 30، اٹک 6، جہلم میں 41 تبلیغی ارکان میں اب تک تصدیق ہو چکی ہے۔
ننکانہ 26، گجرات 10، گوجرانوالہ 21، رحیم یار خان 45، بھکر 63، خوشاب 23، راجن پور 9، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 22، لیہ 38، مظفر گڑھ 61، ناروال 26، بہاولنگر 13، فیصل آباد میں 18 تبلیغی ارکان میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کا بتانا ہے کہ خانیوال 6، ملتان میں 118، ساہیوال 8، اوکاڑہ 2، بہاولپور میں 39 اور لودھراں میں 76 تبلیغی ارکان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ننکانہ 1، قصور 10، شیخوپورہ 13، راولپنڈی 157، جہلم 33، اٹک 11،چکوال 4، گوجرانوالہ 65، سیالکوٹ 56، ناروال 5، گجرات میں 154 شہریوں میں تصدیق ہو چکی ہے۔
علاوہ ازیں حافظ آباد 11، منڈی بہاء الدین 12، ملتان 31، خانیوال 1، وہاڑی 35، فیصل آباد 37، چینیوٹ 8، ٹوبہ 7، جھنگ 10، رحیم یار خان 44، سرگودھا میں 19 شہریوں میں تصدیق ہوئی ہے۔
صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس سے اب تک کل 45 اموات، 702 افراد صحتیاب جبکہ 17 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔
بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 465 ہوگئی
محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق صوبے کے 33 مزید افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ 286 رپورٹس موصول ہوئیں جن میں سے 33 مثبت اور 253 منفی نتائج سامنے آئے۔ تمام کیسز کورونا کے مقامی سطح پر پھیلاؤ کے ہیں۔
ادھر بلوچستان میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں مارکیٹیں، شاپنگ مالز اور تجارتی مراکز سمیت دیگر دکانیں بند ہیں جبکہ لوکل ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے۔ میڈیکل سٹورز، کریانہ سینٹرز، سبزی، فروٹ، کھجور اور ڈرائی فروٹ کی دکانیں کھلی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے حوالے سے سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
’وزیراعظم عمران خان کو ‘’کورونا وائرس ٹیسٹ’’ کروانے کی تجویز‘
وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے وزیراعظم عمران خان کو اپنا کورونا وائرس ٹیسٹ کروانے کی تجویز دیدی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ تجویز وزیراعظم کے سامنے انھیں میڈیا کو بریفنگ کے دوران دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اپنا ٹیسٹ کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ وزیراعظم کو کورونا ٹیسٹ کی تجویز دیں گے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ فیصل ایدھی نے وزیراعظم سے چند روز پہلے ملاقات کی تھی، ان کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد وزیراعظم کو ٹیسٹ کرانے کی تجویز دوںگا۔
خیال رہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، وہ ڈاکٹر کی ہدایت پر آئیسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ایدھی ذرائع کے مطابق وہ اس وقت اسلام آباد میں مقیم ہیں۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا ڈاکٹرز کے مطابق 10 سے 15 روز کے دوران کورونا کا شکار ہوا، بدھ کو بخار اور سر درد کی شکایت ہوئی، 3 روز تک یہی علامات رہیں، کل ٹیسٹ کرایا تھا، اب بظاہر کوئی علامت موجود نہیں لیکن ٹیسٹ مثبت آیا، ایک ہفتے تک سیلف آئسیولیشن میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کچھ روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کر کے انہیں وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈز کے لئے ایک کروڑ روپے کا چیک پیش کیا تھا۔
وائرس پھیلا تو مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علمائے کرام سے مشاورت کے بعد مساجد کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کیلئے 20 نکات پر عمل کرنا پڑے گا تاہم اگر کورونا وائرس پھیلا تو مساجد کو کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔
اسلام آباد میں کورونا وائرس کی صورتحال اور قومی امور پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ایک اہم معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹائیگر فورس کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہ رضا کار فورس ہے، انھیں کوئی پیسے نہیں ملیں گے بلکہ ہماری مدد کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام قومیں سوچ رہی ہیں کہ ہلاکتوں سے کیسے بچا جائے، کسی کو نہیں پتا کہ اس وبا پر کب قابو پایا جائے گا۔ یورپ اور امریکا کے حالات سب کے سامنے ہے۔ فرانس میں روزانہ 600 لوگ مر رہے ہیں جبکہ پاکستان میں اب تک 192 لوگوں کی اموات ہو چکی ہے۔ تمام دنیا اس وقت کورونا سے لڑ رہی ہے۔
رمضان المبارک میں مساجد میں عبادات کی اجازت اور علمائے کرام کیساتھ ملاقات بارے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر مشاورت کرکے 20 نکات طے کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان عبادت کا مہینہ ہے۔ ہمارا ایک آزاد معاشرہ ہے، آزاد معاشروں میں لوگوں کو مساجد میں جانے سے نہیں روکا جا سکتا تاہم مساجد میں جانے کیلئے احتیاط کرنا ہوگی کیونکہ اگر وائرس پھیلا تو پھر مساجد بند کرنا پڑیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ پورا ملک لڑ رہا ہے، ہم نے علمائے کرام سے مشاورت کے بعد مساجد کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میری عوام سے گزارش ہے کہ اس رمضان المبارک میں کوشش کریں کہ گھروں میں بیٹھ کرعبادت کریں، تاہم اگر مساجد میں جانا ہے تو 20 نکات پر عمل کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو خوف ہے کہ ایک دم بیرون ملک سے پاکستانی آئیں گے تو وائرس نہ پھیل جائے، میں یقین دلاتا ہوں کہ ہمیں بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کا احساس ہے۔ اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، جو اس وقت بڑی مشکل میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس ہر ملک کا امتحان ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سارے پاکستانی مشکل میں ہیں، مشکل وقت میں کمزور طبقے کی مدد کریں گے۔ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آرڈیننس کا مقصد چند ہے کہ لوگ مشکل حالات سے فائدہ نہ اٹھائیں۔ لوگوں کی تکلیفوں سے فائدہ اٹھانے والوں کو قومی مجرم سمجھتا ہوں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ سمارٹ لاک ڈاؤن پر تمام وزرائے اعلیٰ سے مشاورت ہو چکی ہے۔ آئندہ چند دنوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر صنعت وپیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں غریب کا چولہا بند نہ ہو، 90 فیصد چھوٹا کاروبار کرنے والوں کو بجلی کے حوالے سے ریلیف دیں گے۔ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی میں بہت بڑا پیکج لائیں گے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی منظوری دے گی تو آگاہی مہم چلائیں گے۔
خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے،صوبائی مشیراطلاعات اجمل وزیر
صوبائی مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کا خطرہ کم نہیں ہوا بلکہ بڑھ رہا ہے۔
پشاور میں میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے اجمل وزیر خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب کھلی چھٹی نہیں، سب کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر ہم نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو خطرہ بڑھے گا۔
اجمل وزیر نے بتایا کہ وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، زیادہ کیسز پشاور سے سامنے آ رہے ہیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، ایک شخص سے گھر، محلے اور علاقے میں وائرس پھیل سکتا ہے، عوام اپنے گھروں تک محدود رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس نافذ کر دیا گیا ہے۔ 32 اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں کو بغیر وارننگ گرفتار کیا جائیگا۔ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو تین سال قید، جرمانہ اور ضبط شدہ مال کی نیلامی ہوگی۔ ذخیرہ اندوزی کی اطلاع دینے والے کو ضبط مال کا 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔