کورونا وائرس: مزید 29 جاں بحق، متاثرہ افراد کی تعداد 19 ہزار سے تجاوز کر گئی

Last Updated On 02 May,2020 11:57 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی، چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 29 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ، ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 19 ہزار سے تجاوز کر گئی اور اب تک 437 افراد چل بسے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے، گزشتہ دو ہفتے کے دوران ہلاکتوں اور متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران 908 مریض سامنے آئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق چوبیس گھنٹوں کی بات کی جائے تو 29 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 9164 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، اب تک ملک بھر میں ایک لاکھ 93 ہزار 859 مریضوں کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ملک بھر میں مریضوں کی بات کی جائے تو اس وقت متاثرہ افراد کی تعداد 19022 تک پہنچ چکی ہے، اس دوران 4753 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں، جبکہ 14269 مریض تاحال زیر علاج ہیں۔

چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں مریضوں کی بات جائے تو اس وقت پنجاب میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں پر 7106مریض ہیں۔

دوسرے نمبر پر سندھ ہے جہاں پر مریضوں کی تعداد 7102 ہے، بلوچستان میں 1136 ، خیبر پختونخوا میں 2907 ، اسلام آباد میں 365 ، آزاد کشمیر میں 66اور گلگت بلتستان میں 340مریض ہیں۔

ملک بھر میں جاں بحق افراد کی بات کی جائے تو خیبرپختونخوا میں ہلاکتیں سب سے زیادہ ہیں، جہاں پر 172 فراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، سندھ میں 122 افراد خالق حقیقی سے جا ملے، پنجاب میں 120 افراد کورونا وائرس سے لڑتے لڑتے جانبرنہ ہو سکے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 4 ، بلوچستان میں 16، گلگت بلتستان میں 3 افراد دار فانی سے کوچ کر گئے ہیں جبکہ آزاد کشمیر میں تاحال کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آزاد کشمیر میں 43، بلوچستان میں 183، گلگت بلتستان 255، اسلام آباد میں 44، خیبر پختونخوا میں 728، پنجاب میں 2205، سندھ میں 1295 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

سکیورٹی کی بات کی جائے تو چاروں صوبائی دارالحکومت لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، وفاقی دارالحکومت، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پاک فوج، پولیس اہلکار سمیت دیگر اہلکار اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

 

خواتین میں کورونا کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے: مرتضیٰ وہاب

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں خواتین میں کورونا وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے، احتیاط نہیں کر رہے ہیں اس وجہ سے وائرس گھروں تک پہنچا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں خواتین میں کرونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، حالیہ دنوں خواتین میں کرونا کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مجموعی کیسز میں 26 فیصد خواتین مریض ہیں، معصوم بچے بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ 10 سال سے کم عمر کے 253 بچے کرونا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتانے کا مقصد یہ ہے کرونا ہمارے گھروں میں داخل ہوچکا ہے، احتیاط نہیں کر رہے ہیں اس وجہ سے وائرس گھروں تک پہنچا ہے۔ احتیاط کرنے کی وجہ سے ہماری فیملی کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں عوام کے تعاون کے بغیر کرونا پر قابو پانا آسان نہیں، پچھلے 2 ماہ میں سندھ کے عوام نے حکومت کا بہت ساتھ دیا۔ اعداد و شمار شیئر کرنے کا مقصد احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی فکر پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عوام کی پریشانیوں کا ادراک ہے، یہ پریشانیاں اور مشکلات کسی کی جان سے زیادہ نہیں ہیں۔ جلد معاشی مشکلات دور ہوں گی، کرونا کے خلاف جنگ جیتنا ہوگی، خود بھی گھر پر رہیں اور ایک دوسرے کو گھروں پر رہنے کی تلقین کریں۔

سندھ میں 10ماہ کی بچی سمیت 253 بچے کورونا وائرس سے متاثر

دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو پیغام میں انہوں نے بتایا کہ اب تک سندھ میں 253 ایسے بچے ہیں جن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ان میں 10 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا ایک نیا رجحان جس کا دیر میں آغاز ہوا ہے وہ خواتین میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہے اور مجھے یہ بتاتے ہوئے دکھ ہوتا ہے کہ اب خواتین میں اس مرض کی تشخیص زیادہ ہورہی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق گزشتہ دنوں کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو خواتین کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور مجموعی تعداد میں 26 فیصد خواتین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں اور خواتین سے متعلق تفصیلات شیئر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ مرض میرے اور آپ کے گھر میں آگیا ہے کیونکہ ہم احتیاط نہیں کر رہے اس کی وجہ سے ہمارے گھر والے، بچے، مائیں، بہن، بیٹیاں متاثر ہورہی ہیں۔

مرتضیٰ وہاب کا عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ نے ہمارا بہت ساتھ دیا ہے، گزشتہ 60 روز بہت مشکل اور تکلیف دہ تھے لیکن آپ کی مدد کی وجہ سے سندھ حکومت اپنی کاوشوں میں بڑی حد تک کامیاب ہوئی۔

ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے بارے میں سوچیں، یہ گھر آپ کا یا میرا بھی ہوسکتا ہے۔

عوام سے درخواست کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خدا کا واسطہ ہے کہ خود کو آئیسولیٹ کریں اور سماجی فاصلہ یقینی بنائیں تاکہ یہ مرض آپ اپنے گھروں میں نہ لے کر جائیں کیونکہ اگر آپ احتیاط کریں گے تو یہ نہ صرف آپ بلکہ آپ کے گھر والوں، بچوں اور بڑوں کے لیے بہتر ہوگی۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا ساتھ دیں اور کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کےلیے ایک دوسرے کی مدد کریں۔

لاک ڈاؤن کےمنفی اثرات معیشت پر اثر اندازہو رہے ہیں: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کےمنفی اثرات معیشت پر اثر اندازہو رہے ہیں، کورونا وائرس کب تک چلے گا نہیں جانتے۔ کم ازکم چھ ماہ یا ایک سال تک ہمیں اسی صورتحال میں رہنا پڑے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے احساس پروگرام کے تحت 3 ہفتےمیں 81 ارب روپے تقسیم کیے۔ رقم نہایت غریب لوگوں میں تقسیم ہوئی۔ احساس کیش پروگرام بہترین منصوبہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے بیروزگار افراد کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔ بےروزگارافراداپنانام رجسٹرڈ کرائیں گے۔ کورونا کے باعث بیروزگار افراد کیلئے ویب پورٹل کا اجرا کر رہےہیں۔ بیروزگارافرادصرف اتنابتائیں گےکہ وہ کہاں کام کرتےتھے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈبےروزگارافرادکو 12 ہزارروپےدیئےجائیں گے۔ عطیات کی رقم جہاں خرچ ہورہی ہےاس کی شفافیت یقینی بنائیں گے۔ ویب پورٹل میں کوروناکی وجہ سے بیروزگاہونےوالےافرادرجسٹرہوسکیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے منفی اثرات معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں، مستحقین میں تقسیم کی گئی رقم کا آڈٹ کرایا جائے گا۔ عطیات کی رقم جہاں خرچ ہورہی ہےاس کی شفافیت یقینی بنائیں گے، احساس پروگرام کےتحت 3ہفتےمیں 81ارب تقسیم کیے۔

پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیاکورونا کےباعث مشکلات کا شکارہے، ہم نےایک ماہ میں 30 روپے پٹرول کی قیمت کم کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کسان سمیت عوام کوفائدہ پہنچاناہے۔ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی۔ مشکل حالات کے باوجود عوام کوریلیف دیا۔ پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے پردیگراشیا کی قیمتیں بھی کم ہونی چاہئیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جن کے کورونا وائرس ٹیسٹ پازیٹو ٹیسٹ آئے ہیں ان کو اپنے گھروں میں قرنطینہ کرنا چاہیے، شہری گھروں سے باہرنکلتے ہوئے احتیاط کریں۔ عوام احتیاطی تدابیرپرعمل کریں۔ کورونا وائرس کب تک چلے گا نہیں جانتے، کم ازکم چھ ماہ ایک سال تک ہمیں اسی صورتحال میں رہنا پڑے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹائیگرفورس ہریونین کونسل میں ڈیسک بنائے۔ ٹائیگرفورس ہریونین کونسل میں تفصیلات اکٹھی کریں گے، ٹائیگرفورس ویب پورٹل پررجسٹریشن کیلئے لوگوں کی مددکرے، ہمیں خدشہ ہےویب پورٹل پرہرشخص نام رجسٹرنہ کرائے، کوشش ہےمستحقین کوزیادہ سےزیادہ ریلیف فراہم کریں، بے روزگارافراد کے لیے پروگرام سیاست سے بالاترہوگا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ان حالات میں ٹیکس کلیکشن نیچے چلی گئی ہے، ہم نےاپنی صنعتوں کوچلانےکیلئےان کی مددکرنی ہے۔ حکومت رقم صرف میرٹ کےمطابق دیگی۔

اس موقع پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئر پرسن ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام کےتحت مستحقین میں رقم تقسیم کر رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے جوصورتحال پیداہوئی اس کااندازہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مستحقین کورقم فراہمی کیلئے 3 کیٹیگریزمیں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہےجس نےفوری طورپرامدادکی تقسیم شروع کی۔ ترقی پذیرممالک میں پاکستان پہلاملک جس نےلوگوں جلدریلیف دیا۔ نادرااوراحساس پروگرام کےعملےنےبہت معاونت فراہم کی، پروگرام کے33 فیصد لوگ فیز2 میں ہیں۔

جون، جولائی میں کیسززیادہ ہوسکتے ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کادنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کے حوالے سے حتمی کچھ نہیں کہا جاسکتا، جون، جولائی میں کیسززیادہ ہوسکتے ہیں۔ ہم سمارٹ لاک کی طرف جا رہے ہیں، ایس او پیز موجود ہیں، صنعتوں اوردکانداروں کے لیے بھی ایس او پیز بھی موجود ہیں۔

پروگرام کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ ویکسین بنانے کے حوالے سے ابھی تک پاکستان میں کوئی کام نہیں ہورہا، چین نے ویکیسن کے حوالے سے ٹیسٹنگ کے لیے رابطہ کیا ہے۔