اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی نے حکومتی فیصلوں کو کورونا وائرس پھیلاؤ کا ذمہ دار کہتے ہوئے کہا ہے کہ وبا سے ہر پندرہ منٹ کے بعد ایک موت ہو رہی ہے۔ کس نے کہا تھا وائرس جان لیوا نہیں؟ کون لاک ڈاؤن کے خلاف تھا؟
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج تک حکومت کی کوئی حکمت عملی نظر نہیں آئی۔ اس وقت ملک کی معاشی صورتحال خطرے میں ہے۔ یہ بجٹ پاکستان کا بجٹ نہیں ہے۔ پاکستان کے عوام ان کو الیکشن میں بتائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے فروری میں کورونا خطرات سے آگاہ کیا تھا۔ دہشتگردی کے دوران پیپلز پارٹی نے خطرات سے آگاہ کیا تھا۔ اس وقت کوئی بھی ماننے کو تیار نہیں تھا۔ ہم ماہرین کی رائے پر لاک ڈاؤن کی بات کر رہے تھے۔ ہمیں پتا تھا کہ رمضان کے دنوں میں وبا خطرناک حد تک پھیلے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومتی فیصلوں کی وجہ سے کورونا پھیلا۔ وفاقی حکومت پہلے روز سے الجھن کا شکار ہے۔ کس نے کہا تھا کورونا صرف فلو ہے اور جان لیوا نہیں، کون لاک ڈاؤن کے حوالے سے کنفیوژ تھا، کس نے کہا تھا کورونا تو وبا ہی نہیں ہے؟ اب صورتحال یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے ہر 15 منٹ بعد ہلاکت ہو رہی ہے۔ مگر گھبرانا نہیں ہے، ہم نے 1992ء میں ورلڈ کپ جیت لیا تھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد ٹڈی دل بڑا مسئلہ ہے۔ گزشتہ سال آصف زرداری اور اختر مینگل نے ٹڈیوں کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ فیڈریشن کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، ہم کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں؟