کراچی: (دنیا نیوز) کراچی حملے کی تحقیقات میں پیش رفت، واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی طارق روڈ سے خریدنے کا انکشاف ہوا ہے، ہلاک دہشت گرد سلمان نے سی پی ایل سی سے کلیئر کار کا 13 لاکھ میں سودا کیا، حملہ آور ممکنہ طور پر ضلع سینٹرل سے آئے۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی طارق روڈ کے قریب سے خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ہلاک ہونے والے دہشتگرد سلمان نے گاڑی 13 لاکھ روپے میں خریدی جو سی پی ایل سی سے کلیئر ہے، دہشتگرد ممکنہ طور پر ضلع سینٹرل سے حملہ کرنے آئے۔
دوسری جانب کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے کا مقدمہ ایس ایچ او میٹھا در کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنز میں درج کی گئی۔ رپورٹ میں ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمز ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے والے اہلکاروں سے ملاقات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کرینگے۔ آر آر ایف کے جوانوں نے دہشتگردوں کا حملہ روکنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے سے متعلق بم ڈسپوزل سکواڈ نے اپنی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ جائے وقوعہ سے 39 رائفل گرنیڈ برآمد ہوئے، دہشتگرد ایک آٹومیٹک لانچر بھی ساتھ لائے، ملزمان سے ملنے والے 15 روسی ساختہ دستی بم بھی ناکارہ کر دیئے گئے۔ مارے گئے دہشتگردوں سے 10 امریکی گرنیڈ بھی برآمد ہوئے۔
پاکستان سٹاک ایکس چینج پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، تمام حملہ آور مارے گئے
خیال رہے گزشتہ روز کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے چاروں دہشتگرد 8 منٹ میں ہلاک کر دیئے گئے، مقابلے کے دوران سب انسپکٹر پولیس، 3 سکیورٹی گارڈ شہید ہوئے جبکہ 3 پولیس اہلکار، ایک سکیورٹی گارڈ اور دو شہری زخمی ہوئے۔ کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔