اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے 2025ء تک بیس فیصد بجلی متبادل ذرائع سے حاصل کرنے کا پلان بنا لیا ہے، اس سے انڈسٹری اور گھریلو صارفین کو فائدہ ہوگا۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا اس سلسلے میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دیدی ہے۔ اس کے لیے شفاف طریقے سے بولی کا عمل ہو رہا ہے۔ 2025ء تک پاکستان میں 20 فیصد بجلی قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔
عمر ایوب نے کہا کہ پاکستانی سائنسدان اور انجینئرز ہوا سے بجلی کی پیداوار کے لیے آلات بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، اس کے علاوہ تھر کے کوئلے کے ذخائر سے بھی مجموعی طلب کی 10 فیصد تک بجلی حاصل کریں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کا کہنا تھا کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سالانہ بنیادوں پر بولی دینے کا عمل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نئی پالیسی کے تحت قابل تجدید توانائی کے آلات کی تیاری پر خصوصی رعایت دے رہی ہے۔ پالیسی کے تحت ان کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ہونگے جو پیداوار کے ساتھ ٹیکنالوجی بھی منتقل کریں گے۔ پالیسی کے حوالے سے ہم نے پورا میکنزم بنایا ہے، ہر سال پلاننگ کے تحت آکشن کریں گے۔