اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچی شہید اور 4 شہریوں کے زخمی ہونے پر بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔
مودی سرکار باز نہ آئی، بھارتی فوج نے پھرکنٹرول لائن پر اشتعال انگیزی کی۔ تتہ پانی اوررکھ چکری سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی۔ ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے جان بوجھ کر بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کی زد میں آ کر 11 سالہ لڑکی شہید اور چار شہری زخمی ہوگئے۔ شدید زخمی ہونے والوں میں ایک 75 سالہ خاتون اور 2 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ پاک فوج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا، بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا، بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ رواں برس اب تک بھارت کی جانب سے دو ہزار 225 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس سے 18 شہری شہید اور 176 زخمی ہوئے۔