لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں صفائی کا نظام درہم برہم ہو گیا، صفائی کرنے والی کمپنی البراک کی مشینری جواب دے گئی، شہر کی سڑکوں پر دس ہزار ٹن کوڑا پڑا ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے دعویٰ کیا ہے کہ کوڑا کرکٹ بروقت نہ اٹھانے پر البیراک کو نوٹس جاری کر دیئے۔
شمالی لاہور چائنہ سکیم، شاد باغ، بادامی باغ، حبیب اللہ روڈ، گڑھی شاہو میں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔ میو ہسپتال روڈ، انار کلی، شاد مان اور اندرون شہر بھی گندگی کی نذر ہوچکے۔ ذرائع کے مطابق صفائی کمپنی البیراک آدھے شہر کی صفائی کی ذمہ دار ہے، جس کے ساڑھے 4 ہزار کنٹینروں میں سے 1800 کنٹینرز فعال اور 2600 غائب ہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کمپنی بورڈ نے 7 برسوں میں صفائی کنٹریکٹر کو 35 ارب روپے ادا کئے۔ صفائی کا عمل سست روی کا شکار ہونے پر گندگی کے ڈھیر لگ گئے۔ صفائی کیلئے مشینری اور انفرادی قوت کے ساتھ مزید 4 روز درکارہوں گے۔
عوام کا کہنا ہے کہ حکومت نے صفائی کو اولین ترجیح قرار دیا لیکن یہ ان کے بس کی بات نہیں، مہینہ گزرنے کے بعد شہر کچرا کنڈی کا منظر پیش کرنے لگ جاتا ہے۔
سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی ڈاکٹر شاہ زیب حسنین کا کہنا ہےکہ کنٹریکٹر البیراک کے پاس فیلڈ گاڑیوں کی تعداد کم ہے، نوٹسزجاری کر چکے ہیں، جلد صورتحال پر قابو پالیں گے۔ شہر کے متعدد علاقوں میں گندگی کی وجہ مون سون کی بارشوں اور گاڑیوں کی خرابی بتائی جا رہی ہے۔