لاہور: (دنیا نیوز) مودی سرکار نے ایاز صادق کے بیان کا سہارا لیکر اپنی خفت مٹانے کی ناکام کوشش شروع کر دی۔ بھارتی وزیر اعظم جو کل تک اپنی ناکامی کو رافیل طیاروں کا نہ ہونا قرار دے رہے تھے اب نئی بولی بولنے لگے، دشمن کو بیل آوٹ پیکج دینے والے ایاز صادق کس کے ہاتھ میں کھیل رہے ہیں ؟ کئی سوالات نے جنم لے لیا ؟۔
د شمن کی شکست کو فتح سے تعبیر کرنا کوئی ایاز صادق سے سیکھے، پاکستانی قوم کی تاریخ ساز فتح کو نون لیگ کی مفاد پر مبنی سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا، غیر ذمہ دارنہ بیان سے شکست خوردہ بھارتی وزیر اعظم کو بھی شہ مل گئی۔ بل میں چھپی بی جے پی سرکار دھمکیوں پر اتر آئی۔
بھارتی سرکار جس نے پلوامہ واقعے کے بعد پوری دنیا کے سامنے اپنی شکست تسلیم کی، اب پینترا بدل لیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی ائیر فورس کے پاس رافیل طیاروں کا نہ ہونا شکست کی وجہ قرار دیا تھا لیکن اب اچانک فتح کے گن گانے لگے۔
گجرات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایاز صادق کے بیان کے بعد اپنی اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتیں اپنی گندی سیاست کے لیے دشمن کے آلہ کار نہ بنیں اور دشمن کے ہاتھوں میں کھیل کر اس کے ہاتھ مضبوط نہ کریں۔
ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی سرکار کو بیل آوٹ پیکج دینے والے ایاز صادق کس کے ہاتھ میں کھیل رے ہیں ؟ کیا ایاز صادق کا بیان ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے ؟ نریندر مودی کی ہرزہ سرائی نے کئی سوالات اٹھا دئیے ؟ نواز شریف، مریم نواز نے ایاز صادق کے حقائق مسخ کرنے کی ناکام کوشش پر چپ کیوں سادھ لی؟۔
دوسری جانب بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی بھی ایاز صادق کے بیان کے بعد آپے سے باہر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کیوں نا پاکستان اور چین کے ساتھ بیک وقت جنگ لڑی جائے، آزاد کشمیر واپس لے کر پاکستان کو توڑنا ہے تو محاذ کھولنا ہوگا اور اس کے لیے بہترین وقت 15 نومبر کے بعد کا ہے۔