لاہور ہائیکورٹ: جہانگیر ترین اور شریف فیملی کیخلاف شوگر ملز انکوائریز کالعدم قرار

Published On 12 November,2020 01:02 pm

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کے خلاف شوگر ملز انکوائریز کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کی انکوائری کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

 لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کی شوگر ملز کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ درخواستوں میں شوگر کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ایف آئی اے کی تحقیقات کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس شاہد کریم اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے دو ملز کو ایس ای سی پی کی جانب سے جاری نوٹس کالعدم قرار دے دئیے۔

 لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے فیصلے میں قرار دیا کہ ایس ای سی پی اپنا کردار قانون کے مطابق ادا کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایف آئی اے کو انکوائری کا اختیار ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ انکوائری کن قوانین کے تحت کی جا سکتی ہے، ایف آئی اے کے اختیار بارے تفصیلی فیصلے میں وضاحت کی جائے گی۔

درخواستوں میں نکتہ اٹھایا گیا کہ ایف آئی اے کو ایسے معاملات میں انکوائری کا اختیار حاصل نہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور سلمان اسلم بٹ نے استدعا کی تھی کہ عدالت جےآئی ٹی کے العریبیہ شوگر ملز سے ریکارڈ طلبی کے نوٹس کو غیر قانونی قرار دے، العریبیہ شوگر ملز اور فاروقی پلپ ملز کے خلاف وفاقی حکومت کے انکوائری کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے مزید استدعا کی کہ انہیں جاری طلبی کے نوٹسز معطل کیے جائیں اور ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے جزوی طور پر شریف فیملی اور جہانگیرترین کی شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی درخواستیں منظور کرلیں۔