گلگت: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان کے انتخابی حلقے 21 غذر 3 میں پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کا پرانے امیدواروں پر انحصارہے۔
امیدواروں کی جانب سے جاری انتخابی مہم میں زیادہ گرمجوشی نظر آ رہی ہے اور عوامی دلچسپی بھی دیگر حلقوں کی نسبت زیادہ ہے۔ گلگت بلتستان کا یہ حلقہ 1994 کی حلقہ بندی میں ضلع غذر کا تیسرا حلقہ بنا، اس سے قبل یہ علاقہ گویس کے ہمراہ ایک علاقہ تھا۔ یاسین ڈویژن پر مشتمل اس حلقے میں 34 ہزار 973 ووٹرز حق رائے استعمال کریں گے۔ جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 19 ہزار 129 ہے جبکہ 15 ہزار 844 خواتین ووٹرز ہیں ۔
گلگت بلتستان انتخابات کیلئے غذر حلقہ 3 میں کل 52 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 13 مردوں کیلئے اور 14 خواتین کیلئے 25 پولنگ اسٹیشن مخلوط ہیں۔ان پولنگ اسٹیشنز میں سے 14 انتہائے حساس جبکہ 8 حساس قرار دیے جا چکے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گلگت ڈویژن کے صدر راجہ جہانزیب کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
راجہ جہانزیب 2009 اور 2015 کے انتخابات میں بھی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ چکے ہیں جس میں 2009 کے انتخابات میں ان کو شکست ہوئی جبکہ 2015 کے انتخابات میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور گلگت بلتستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے واحد رکن رہے۔
مسلم لیگ ن نے اپنے دیرینہ کارکن غلام محمد کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غلام محمد خان 2004 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم پر کامیابی حاصل کر چکے ہیں البتہ 2009 کے الیکشن میں شکست کے بعد انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر لی اور تب سے اسی پارٹی کے ساتھ منسلک ہیں۔ غلام محمد کا یہ چوتھا الیکشن ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے محمد ایوب شاہ کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ محمد ایوب چوتھی بار انتخابی معرکے میں قسمت آزمانے اتر رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے 2009 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا اور کامیابی حاصل کر کے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد وہ پارلیمانی سیکریٹری منتخب ہوئے۔
اسی طرح جمشید خان آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر دوسری دفعہ انتخابی معرکے میں شرکت کر رہے ہیں۔ جی بی قومی موومنٹ نے تاجور حسین جبکہ پاک سرزمین پارٹی نے شاہ ریاض کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ اس حلقے کی مجموعی صورتحال گزشتہ تین انتخابات سے راجہ جہانزیب، غلام محمد اور ایوب شاہ کے درمیان رہی ہے۔ گلگت بلتستان کے اس حلقے میں کل 20 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 14 آزاد حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔
آزاد امیدواروں میں سے راجہ عبدالصبور اور شیر نادر شاہی پہلی دفعہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایک اور آزاد امیدوار حفیظ الرحمان جو سابق سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے خواہشمند تھے تاہم ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر انہوں نے آزاد حیثیت سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے پرانے کارکن پیار علی نے بیک آئندہ الیکشن کیلئے پارٹی ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر احتجاجاً آزاد حیثیت سے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گلگت بلتستان کے انتخابی حلقہ 21 غذر 3 کے اہم علاقوں میں یاسین اور سمال شامل ہیں جبکہ یہاں کی اہم برادریوں میں راجپوت، سید، بیگل، شین اور یشکن شامل ہیں۔ اس حلقے کی اکثریتی عوام کھوار اور شینا زبان پر عبور رکھتی ہے۔