اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کے مشیران اور معاونین خصوصی کیسز کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ مشیر یا معاون خصوصی کابینہ کا رکن نہیں، اس لیے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتا۔
23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کیا کہ وزیراعظم کے معاونین خصوصی کابینہ کا حصہ ہیں نہ ہی کارروائی میں شامل ہوسکتے ہیں، وزیر اعظم کا معاونین خصوصی کا تقرر آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں لیکن وزیر اعظم کے معاونین خصوصی وفاقی وزیر ہیں نہ ہی وزیر مملکت، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی صرف مراعات سے مستفید ہوسکتے ہیں، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی کے پاس کوئی ایگزیکٹو اتھارٹی ہے نہ ہی پارلیمنٹ سے خطاب کرسکتے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشیر ایک آئینی عہدہ ہے جس کی تعداد صرف پانچ ہوگی تاہم مشیروں کو وفاقی وزیر کا درجہ دینا صرف مراعات کے لیے ہے، وزیر اعظم کا مشیر کابینہ کمیٹی کا رکن یا سربراہ بھی نہیں ہوسکتا، عدالت نے وزیر اعظم کے مشیر حفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد اور عشرت حسین کی کابینہ کمیٹی میں شمولیت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔