کراچی: (دنیا نیوز) سال 2020ء میں پاک بحریہ نے کثیر الجہتی آپریشنل سرگرمیوں اور کورونا سے متعلق اقدامات کے سلسلے میں بہت سے کام سرانجام دیے۔ دنیا ایک مہلک وائرس سے مقابلہ کر رہی ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ تاہم پاکستان بحریہ نے سمندر میں جنگی تیاری سے لے کر قدرتی آفات میں مقامی افراد کی امداد تک مختلف جہتوں میں اپنے مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ سال بھر میں ہونے والے اقدامات پر مندرجہ ذیل میں روشنی ڈالی گی۔
پاکستان نیوی کی دو طرفہ بین الااقوامی مشقوں میں شرکت
جنگی تیاری کے سلسلے میں ، پاکستان بحریہ نے مختلف دوطرفہ مشقوں میں حصہ لیا جن میں چینی بحریہ کے ساتھ مشق سی گارڈینز 2020، رائل برطانوی بحریہ کے ساتھ مشق وائٹ اسٹار 2020، ترک نیوی کے ساتھ مشق ماوی بالینا 2020 اور مشرق TURGUTREIS -5 شامل ہیں۔ ان بحری مشقوں کو باہمی تربیت ، تجربے کے اشتراک اور حصہ لینے والی بحری افواج کے مابین باہمی استعداد کو تقویت دینے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ دو طرفہ مشقوں کے علاوہ خطے میں ریجنل میری ٹا ئم سیکیورٹی کے گشت کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کے جہازوں نے جاپانی میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس، جنوبی کورین نیوی اور رائل نیوی کے ساتھPassage Exerciseمیں بھی حصہ لیا جب کہ ترک بحریہ کے ساتھ مشترکہ گشت بھی انجام دی۔Passage Exerciseمیں مختلف آپریشنز کی مشق کی گئی جس سے خطے میں بحری سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے باہمی اشتراک کو فروغ ملا۔
مشق سی اسپارک ۔20
پاکستان نیوی کی سمندری مشق سی اسپارک-20 کراچی میں منعقد ہوئی۔ہر دو سال میں منعقد ہونے والی اس مشق کا مقصد جنگ کی تیاریوں کا جائزہ لینا اور ابھرتے ہوئے علاقائی اور عالمی چیلنجز کے تناظر میں پاکستان نیوی کے آپریشنل منصوبوں کی توثیق کرنا ہے ۔ مشق سی اسپارک-20 بحیرہ عرب میں جیوانی سے لے کر سر کریک تک پاکستانی ساحلوں پر منعقد کی گئی۔پاک بحریہ کے بحری اثاثوں ، فیلڈ اسپیشل فورسز اور پاک میرینز کے ساتھ پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے ) ، پاک آرمی اور پاک فضائیہ نے اس مشق میں حصہ لیا۔ اس طرح کی کثیرالجہتی مشقوں کے انعقادکا مقصد آپریشنل تیاری برقرار رکھنا اورکسی ناگہانی صورتحال میں موثر ردعمل کو یقینی بنانا ہوتاہے۔پاک بحرےہ کا عزم ہے کہ بین الاقوامی جہاز رانی کے لئے محفوظ سمندری ماحول مہیا کیا جائے اور سمندر میں غیر قانونی سرگرمیوں کا مقابلہ کیا جائے ۔تمام مشقیں سخت کوویڈ 19 پروٹوکول کے نفاذ کے تحت منعقد کی گئی تھیں۔
پاکستان نیوی کا کامیاب فائر پاور کا مظاہرہ
سمندری کارروائیوں کے دوران ، پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں مختلف سطح سمندر ،زیر سمندر اور فضائی پلیٹ فارمز سے اینٹی شپ میزائلوں کے ذریعے فائر پاور کا کا میاب مظاہرہ کیا۔ کامیاب میزائل فائرنگ پاکستان نیوی کی جنگی صلاحیتوں اور مشن پر کامیابی سے عمل درآمدکرنے کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ کامیاب میزائل فائرنگ نے پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ مہارت کو مزید تقویت دی ہے ۔
پاکستان نیوی کے جہازوں کی بیرون ملک تعیناتی
بیرون ملک تعیناتیوں کے سلسلے میں، پاک بحریہ کے جہازوں نے علاقائی گشت جاری رکھا اور خارجہ پالیسی کے مقاصدکی تکمیل کے لیے مختلف بندرگاہوں کا دورہ کیا۔ پاک بحریہ کے جہازوں نے عمان ، کینیا ، تنزانیہ ، سیچلز ، ترکی ،اُردن اورسعودی عرب کی بندرگاہوں کا دورہ کیا۔ ان دوروں کے دوران ،پاک بحریہ کے افسران نے میزبان ممالک کے مختلف فوجی اور سرکاری حکام سے ملاقات کی اور باہمی مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔پاک بحریہ کے جہازوں نے انسانی ہمدردی کے طور پر امدادی سرگرمیاں بھی سر انجام دیں اور میزبان بحری افواج کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دیا۔ پاکستان کے پرامن اور ترقی پسندانہ امیج کو فروغ دینے کے لئے پاک بحریہ کےجہازوں کے دورے ایک موثر ذریعہ ہیں ۔ اس موقع کا مناسب استعمال کرتے ہوئے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر(IIOJ&K) میں بھارتی مسلح افواج کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کو بھی اجاگر کیا گیا۔
کمبائنڈ ٹاسک فورس (CTF-151) کی کمانڈ سنبھالنا
پاک بحریہ نے نویں بار ملٹی نیشنل مشترکہ ٹاسک فورس 151 کی کمان سنبھالی۔ سی ٹی ایف 151 کمانڈر کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (سی ایم ایف) کے ماتحت کام کرنے والی تین مشترکہ ٹاسک فورسز میں سے ایک ہے ۔ اس کا مشن ہارن آف افریقہ ، خلیج عدن اور سی ایم ایف کے تحت ملحقہ سمندری علاقے میں بحری قذاقی کو کنٹرول کرنا ہے۔
پاکستان نیوی کے ترقیاتی منصوبے اور نئے پلیٹ فارمز کا حصول
پورے سال پاک بحریہ کا ترقیاتی اورنئے جہازوں کے حصول کا پروگرام جاری رہا اور اس کی تفصیلات میں سمندری پٹرولنگ ہوائی جہاز (MPA) اور بغیر پائلٹ فضائی نظام شامل ہیں جن کی شمولیت سے پاک بحریہ کی فضائی آپریشن کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔اس کے علاوہ LUNA-NG بغیر پائلٹ کے ڈرون جہازوں (UAVs)کی شمولیت سے سمندری حدود خصوصاً کوسٹل اور کریک کے علاقوں میں پاک بحریہ کی انٹلیجنس ، نگرانی اور Reconnaissance(ISR) کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوا۔ پاک بحریہ کے لئے تعمیر کردہ ٹائپ054 A/P کلاس فریگیٹ کے پہلے جہازکی لانچنگ اور اسی کلاس کے دوسرے جہاز کی تعمیر کا آغاز پاک بحریہ کے لیے ایک اہم سنگ میل تھا ۔ٹائپ - 054 کلاس ، سطح سمندر ، زیر سمندر ، اینٹی ایئر جدید ترین ہتھیاروں ، کامبیٹ مینجمنٹ سسٹم اور سینسرز سے لیس ہونے کے باعث، پاک بحریہ کے بیڑے میں تکنیکی طور پر ایک اعلی درجے کا اضافہ ہے ۔ علاوہ ازیں ، کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں سیکنڈمیلجم کلاس corvetteکی تعمیر کا آغاز کیا گیا۔ پاک بحریہ نئے دو جدید ترین corvetteپی این ایس یرموک اور پی این ایس تبوک کو بھی فلیٹ میں شامل کیا۔ یہ دونوں جہاز رومانیہ میں تعمیر کیے گئے ہیں اور ان میں جدید ترین ہتھیار ، سینسرز موجود ہیں جن میں سیلف پروٹیکشن اور ٹرمینل ڈیفنس سسٹم بھی نصب ہیں۔
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر (جے ایم آئی سی سی)
پاک بحریہ نے کراچی میں جدید ترین جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر (جے ایم آئی سی سی) کا افتتاح کیا۔ جے ایم آئی سی سی سمندری امور سے متعلق تمام تنظیموں / ایجنسیوں کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے لئے ایک مرکز کی حیثیت سے کام کرتا ہے ۔ اس سے بنیادی طور پر معلومات کے تبادلے اور محکموں / ایجنسیوں کے مابین کو آرڈینیشن کے ذریعے پاکستان کے خصوصی اقتصادی زون (EEZ) کے اندر سمندری تحفظ کے چیلنجوں کا مربوط جواب دینے میں مدد ملتی ہے ۔
پاکستان نیوی کے ذریعہ ممنوعہ اشیاءکی اسمگلنگ کی روک تھام
پورے سال کے دوران ، پاک بحریہ ساحلی پٹی پر منشیات کی اسمگلنگ میں شامل جرائم پیشہ عناصر کو پکڑنے میں مصروف عمل بھی رہی۔ پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے ) پاکستان کسٹمز اور اینٹی نارکوٹکس فورس(ANF) کے ساتھ مل کر مشترکہ کارروائیوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں اربوں روپے مالیت کی منشیات کے بڑے ذخیرے ضبط کیے گئے۔ انسداد منشیات اسمگلنگ کے مشترکہ آپریشنز کی کامیابی طویل نگرانی، آپریشنل کوآرڈینیشن اور معلومات کے بروقت تبادلے پر مبنی تھی اور یہ اس بات کی غماز ہے کہ ہماری ساحلی پٹی اور سمندروں پر کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی روک تھام کے لیے پاک بحریہ کی موثر نگرانی موجود ہے ۔
تعلیمی سہولیات کا افتتاح
پاک بحریہ نے سال 2020کے دوران تعلیم کے شعبے میں بھی نمایاں خدمات سرانجام دیں۔ پاکستان میری ٹائم سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی پارک (پی ایم ایس ٹی پی) کا افتتاح سمندری علوم ،ٹیکنا لوجیوں اور کاروبارکے فروغ کے ذریعے بلو اکانومی کی ترقی کے لئے کئے گئے اقدامات میں سے ایک ہے۔ حکومت اور صنعت کے لیے یہ ایک متحرک پلیٹ فارم ہوگا جہاں سے نئے کاروبار ، صنعتوں اور کاروباری افراد کو پالیسی سازی کے ذریعے مزید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اور یہ بعدازاں قومی جی ڈی پی میں اضافہ اور سمندر میں موجود خزانوں کی نقشہ سازی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔پی ایم ایس ٹی پی کے علاوہ بحریہ یونیورسٹی ڈینٹل کالج اور ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔ بحریہ یونیورسٹی، بحریہ یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج (BUM&DC) ، کراچی میں ہیلتھ سائنسز کمپلیکس بھی بنا رہی ہے ۔ ہیلتھ سائنسز کمپلیکس کے پہلے مرحلے میں ، بحریہ یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج تعمیر ہوگا۔دوسرے مرحلے میں پاکستان نیوی نرسنگ کالج اور میڈیکل ٹریننگ اسکول شامل ہے ۔ آخری مرحلے کے دوران ، الائیڈ ہیلتھ سائنسز اور کالج آف فزیکل تھراپی بھی قائم کیا جائے گا۔
پاکستان نیوی کی جانب سے کوویڈ 19 کی وباءکے درمیان فلاحی سرگرمیاں
پورے سال کے دوران ، پاک بحریہ نے کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران متاثرہ خاندانوں کے لئے ملک گیرفلاحی سرگرمیاں جاری رکھیں اور پاکستان کے مختلف شہروں / قصبوں ، چھوٹے گاوں / گوٹھوں اور اسپتالوں میں خوراک / اجناس اور ذاتی حفاظتی سامان (PPEs) تقسیم کیا۔ خوردنی سامان اور نقد رقم کے ہزاروں راشن بیگ پاکستان کے تمام صوبوں میں ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیے گئے ۔پورے ملک کے دور دراز اور دیہی علاقوں میں پاک بحریہ کے فوجی جوان لوگوں تک پہنچے اور امداد پہنچائی ۔ مزید برآں ، پاکستان نیوی نے مخیر حضرات کے ساتھ مل کر پرسنل پروٹیکٹو سوٹ کی کٹس مختلف شہروں میں مختلف حکام اور اسپتالوں میں تقسیم کیں۔پاکستان نیوی ویمن ایسوسی ایشن (PNWA ) بھی امدادی اشیاءکی فراہمی ، امید کی بحالی ، معاشرے کو حفاظتی احتیاطی تدابیر سے روشناس کرنے اور کم آمدنی والے اور یومیہ اجرت والے افراد کو عطیات پہنچانے میں متحرک رہی۔
سال 2020 کے دوران ، پاکستان نیوی نے مختلف فلاحی تنظیموں اورفلاحی فاونڈیشنزکے اشتراک سے سندھ اور بلوچستان کے دوردراز دیہی علاقوں میں مفت میڈیکل کیمپ قائم کیے۔ پی این میڈیکل ٹیمیں متعدد ماہرین پر مشتمل تھیں جنہوںنے انسانیت کے ناطے مقامی افراد کو مفت معیاری علاج فراہم کیا۔ان مفت میڈیکل کیمپوں کے دوران ، مریضوں کو مختلف وبائی بیماریوں اور ان کے انسداد کے اقدامات کے بارے میں خصوصاً کوویڈ - 19 وبائی مرض کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ کیا گیا۔ سندھ میں موسلا دھار بارشوں سے ہونے والے نقصان کے بعد، پاک بحریہ کی ریسکیو اور ہنگامی رسپانس ٹیموں نے بارش سے متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کے تعاون سے امدادی کارروائی کی۔اس ٹیم نے بڑی تعداد میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کو نکالا اور انہیں امدادی سامان اور راشن فراہم کیا۔ نیز کراچی میں موسلا دھار بارش کے دوران ، پاک بحریہ کی ریسکیو اور امدادی کارروائی شہر کے مختلف علاقوں میں جاری رہی ۔ شہری انتظامیہ کی مدد میں ، پی این ایمرجنسی اور رسپانس ٹیموں کو کشتیاں اور زندگی بچانے کے ضروری سامان کے ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا تھا تاکہ متاثرہ لوگوں کو مدد فراہم کی جاسکے ۔
سپورٹس فیلڈ میں پاک بحریہ کی کامیابیاں
کھیلوں کے میدان میں ، پاکستان نیوی نے مختلف مقابلوں میں کامیابی حاصل کی۔ پاکستان نیوی نے مسلسل تیسری مرتبہ 27 ویں قومی شوٹنگ چیمپیئن شپ کے ٹائٹل کا کامیابی کے ساتھ دفاع کیا اور نیشن سیلنگ چیمپیئن شپ بھی جیتی۔ پاک بحریہ نے 14 ویں سی این ایس انٹرنیشنل اسکواش چیمپین شپ کا انعقادبھی کیا جس میں 6 غیر ملکی کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ تیسرا پی این انٹرنیشنل ناٹیکل مقابلہ بھی کراچی میں ہوا جس میں چھ بین الاقوامی ٹیموں نے حصہ لیا۔
پاکستان نیوی کی شجرکاری مہم
سال 2020میں پاک بحریہ کی موسم بہار کی درخت اگانے کی مہم -2020 کو صاف ستھرا اور سر سبز پاکستان کی حکومتی پالیسی کے تحت شروع کیا گیا۔ اس مہم میں پاک بحریہ نے مارگلہ پہاڑیوں میں تین لاکھ پودے لگانے کا منصوبہ بنایا ۔ جبکہ سندھ اور بلوچستان کے صوبوں کے ساحلی علاقوں میں مینگروز لگانے کے سلسلے میں مسلسل پانچویں سال کی مہم میں 03 ملین سے زائد مینگرووکے پودے لگانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ اس مہم کا مقصد ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانا ، خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنا اور حکومت کے وژن کے مطابق پلانٹ فار پاکستان کی قومی مہم میں حصہ لینا ہے۔
پاک بحریہ قوم کی خدمت میں ہمیشہ بحری محاذوں کا دفاع کرے گی اور قومی ترقی کے مقاصد اور اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی۔