کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مزار قائد سمیت اہم عمارتوں کی سیکیورٹی کو خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
اجلاس میں غیر ملکی سفارتکاروں کے بغیر سیکیورٹی میل ملاپ کا بھی انکشاف کیا گیا۔ افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے پالیسی ترتیب دینے کی بھی تجویز زیر غور آئی۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں سے اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ شہر میں امن امان بحال کرنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قربانیاں دیں۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا کہ کچھ گروپس پڑوسی ملک کی حمایت سے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مانیٹرنگ اور کوآرڈینیشن سے حالات کنٹرول میں ہیں۔ کچھ قوم پرست گروپس بھی استعمال ہونے کو تیار ہیں۔
بریفنگ کے دوران انکشاف کیا گیا کہ مزار قائد، وزیر منیشن اور ایف جے ہاؤس کو سیکورٹی خدشات لاحق ہیں۔ حساس مقامات کی سیکیورٹی انتظامات بڑھائے گئے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکی سفارتی عملہ بغیر سیکیورٹی انتظامات شہر میں نقل وحرکت کرتا ہے۔ مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز بغیر اجازت غیر ملکی سفارتکاروں سے مل رہے ہیں۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں کے پی ٹی سے گیس اخراج کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گیس اخراج کے معاملے پر متعلقہ حکام سے بات کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے۔
آئی جی سندھ نے بریفنگ میں امن وامان کی صورتحال اور پولیس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ وزیراعلی سندھ نے پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔
اجلاس میں پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ بتایا گیا کہ 27 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین پاکستان میں رہ رہے ہیں جن کے پروف آف رجسٹریشن کارڈ اور افغان سٹیزن کارڈ گزشتہ سال 30 جون کو زائد المعیاد ہو چکے ہیں۔ سیفرون کی جانب سے کیبنٹ ڈویژن کو افغان سٹیزن کارڈ کی مدت میں توسیع کے لیے سمری بھیج دی ہے۔
اراکین نے رائے دی کہ حکومت افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے باقاعدہ پالیسی ترتیب دے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی نے مختلف شیڈولز میں شامل افراد اور تنظیموں کا جائزہ لیا ہے۔ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی دوبارہ تصدیق کی جا رہی ہے۔