اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس سپریم کورٹ نے 4 فروری کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا
تحریری حکمنامے کے مطابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے سے متعلق جواب نہ دے سکے، عدالت نے آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو طلب کر لیا۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بلدیاتی ادارے غیر قانونی تحلیل کرنے سے متعلق جواب دیں۔
حکم نامے کے مطابق سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کوئی جواب جمع نہیں کرایا، ایڈوکیٹ جنرل سندھ آئندہ سماعت پر پیش ہوکر جواب دیں۔
حکم نامے کے مطابق بلوچستان بلدیاتی انتخابات کا کیس 2 سال سے زیر التوا ہے۔ فیصلے کی کاپی بلوچستان ہائیکورٹ کو بھجوائی جائے۔ الیکشن کمیشن نے خیبرپختوخوا اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے سے متعلق آگاہ کیا۔ کیس کی مزید سماعت یکم مارچ کو ہوگی۔
حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے بتایا مردم شماری پر اعتراضات اور دوبارہ کروانے سے متعلق معاملہ سی سی آئی میں ہے۔ مردم شماری سے متعلق سی سی آئی میں ہونے والے فیصلے سے متعلق آگاہ کیا جائے۔ بلدیاتی اداروں کی تحلیل اور مردم شماری نہ کرانا غیر آئینی اقدام ہے۔ آئین و قانون کی پاسداری حکومت پر لازمی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔