لاہور: (دنیا نیوز) اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جب ہر ادارہ اپنا کام کرے توخوشی ہوتی ہے، ہمیں کسی ادارے سے غیر جمہوری سپورٹ نہیں چاہیے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آج تک بظاہر لگ رہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ادارے نیوٹرل رول ادا کر رہے ہیں۔ ہم تنقید تب کرتے ہیں جب کردار نیوٹرل نہیں ہوتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ اہم باتیں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر سینیٹ الیکشن میں پی ڈٰی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں موقف تھا کہ سینیٹ الیکشن میں صیح طریقہ کار اپنایا جائے۔ خفیہ بیلٹ کو کہیں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ہم نے سینیٹ الیکشن کو بہتر کرنا ہے تو صرف پارلیمان اور ڈائیلاگ سے ہو سکتا ہے۔ تحریک انصاف صرف اپنے فائدے کے قانون لانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں چارٹر آف ڈیموکریسی پر عمل ہو۔ اگر قانون اور آئین میں تبدیلی لانی ہے تو پارلیمان میں ہو سکتی ہے۔ آئین میں ترمیم کرنے کے لیے دوسری جماعتوں سے رائے نہیں لی جاتی۔ کبھی الیکشن کمیشن اور کبھی سپریم کورٹ کے کندھوں پر بندوق چلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ عدلیہ اور الیکشن کمیشن بھی آئینی وقانونی راستہ اپنائے گا۔ اگر ایسے ہوگا تو چارٹر آف ڈیموکریسی اور پاکستان کے فائدے میں ہوگا۔ امید ہے سینیٹ الیکشن ختم ہونے کے بعد قانون سازی کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایسی حکومت بنے جو عوام کا بوجھ اٹھائے۔ افغانستان اور بنگلا دیش ہم سے آگے نکل گئے۔ سیاسی اور معاشی فیصلے پارلیمان کو کرنے چاہیں۔ جب ناجائز، نالائق اور کٹھ پتلی کو مسلط کیا جائے تو پھر سب کو بوجھ اٹھانا پڑتا ہے۔