اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم پر اعتماد کے اظہار کیلئے قومی اسمبلی میں ووٹنگ مکمل گنتی جاری ہے، عمران خان بھی ایوان میں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے 179 ارکان ایوان میں موجود ہیں۔ غلام بی بی بھروانہ، عامر لیاقت اور باسط بخاری بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے 171 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہوگی جبکہ اس وقت ایوان زیریں میں حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 180 ہے۔
ایوان زیریں میں پی ٹی آئی کے اپنے 156 اراکین ہیں جبکہ اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ (ق) اور بی اے پی کی 5، 5 نشستیں ہیں، جی ڈی اے کی 3، آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک، ایک نشست ہے، 2 آزاد امیدوار بھی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
متحدہ اپوزیشن میں مسلم لیگ (ن) کے 83 اور پیپلز پارٹی کے 55 اراکین ہیں۔ متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، بی این پی کی 4، اے این پی کی 1 نشست ہے جبکہ اپوزیشن کو 2 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے تاہم پی ڈی ایم نے آج کے اجلاس کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
قومی اسمبلی قواعد کے مطابق وزیراعظم اعتماد کا ووٹ قرار داد کے تحت رائے شماری کے ذریعے لیں گے۔ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہونے کے بعد سپیکر 5 منٹ تک گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کریں گے جس کا مقصد پارلیمنٹ کی عمارت میں موجود تمام ارکان کی حاضری یقینی بنانا ہوگی۔ اس کے بعد ہال کے تمام دروازے بند کر دئیے جا ئیں گے۔
سپیکر وزیراعظم پر اعتماد کی قرارداد پڑھنے کے بعد ارکان سے کہیں گے کہ ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے خواہشمند شمار کنندگان کے پاس ووٹ درج کروا دیں۔ فہرست میں رکن کے نمبر کے سامنے نشان لگا کر اس کا نام پکارا جائے گا۔ ووٹ درج ہونے کے بعد ا پوزیشن اور حکومتی ارکان اپنی اپنی لابیز میں انتظار کریں گے۔ سیکرٹری قومی اسمبلی گنتی کا نتیجہ سپیکر کے حوالے کریں گے۔ سپیکر ارکان کو ہال میں واپس بلا کر نتیجے کا اعلان کر دینگے۔