اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے تمام سینیٹرز نے سید یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا۔ پریذائیڈنگ آفیسر کا فیصلہ جلد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے، ہمیں انصاف کی امید ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں ہونے والے عشائیے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ عشائیے میں سرکردہ پی پی رہنماؤں، سینیٹرز اور وکلاء نے شرکت کی ، بلاول بھٹو نے چیئرمین سینیٹ انتخابات پر گفتگو کی۔
عشائیے کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے ذریعے ہم حکومت کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عشائیے کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ غلط تاثر پیدا کیا جارہا ہے کہ کچھ اپوزیشن سینیٹرز نے جان بوجھ کر غلط مہر لگائی۔ کسی سینیٹر نے غلط مہر نہیں لگائی، مجھے اپوزیشن کے تمام سینیٹرز پر مکمل اعتماد ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری سینیٹ کی ہدایات کی روشنی میں سینیٹرز کو امیدوار کے خانے میں کہیں بھی مہر لگانے کی ہدایات کی گئی تھیں۔ اپوزیشن کے تمام سینیٹرز نے سید یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن: بلاول نے لیگی سینیٹرز کی جانب سے ووٹ نہ دینے کا تاثر مسترد کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔ کیمروں کی تنصیب کا معاملہ واٹر گیٹ کی طرح ایک بڑا سکینڈل ہے۔
عشائیے میں بلاول کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ آفیسر کا فیصلہ جلد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے، ہمیں انصاف کی امید ہے۔ پارلیمان میں سلیکٹڈ عمران خان کے خلاف ہم نے بڑی کامیابیاں سمیٹی ہیں، عمران خان کی حکومت اپنا اعتماد کھوچکی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کامیابیوں کا تسلسل جاری رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اپوزیشن اراکین پارلیمان سے مستعفی نہ ہوں۔ پارلیمان سے استعفے دینے یا نہ دینے کا معاملہ اہم ہے، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے فیصلے کریں گے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کی جانب سے اپوزیشن کے امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کے تاثر کو مسترد کردیا۔
صحافیوں کی طرف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پوچھا گیا کہ اس طرح کی اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدواروں کے لیے ووٹ نہیں دیا تو اس پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سب نے وفا کی۔ مجھے پتا ہے، ہم سب کو پتا ہے کہ ہم پی ڈی ایم کے متحد ہونے کی وجہ سے (سینیٹ کی نشستیں) جیتیں، مزید یہ کہ ہم اسی لیے اتنے ووٹ حاصل کرسکے کہ سب نے وفا کی سب نے ساتھ دیا۔ گزشتہ سینیٹ انتخابات میں جو داغ لگا تھا اپوزیشن کے سینیٹر نے وہ داغ حالیہ انتخابات میں اپنے کردار سے دھو دیا
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن میں مسترد ووٹوں کا معاملہ، رپورٹ پی پی قیادت کو پیش
مزید برآں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدواروں کو چیئر مین سینیٹ اور ڈپٹی چیئر مین کے الیکشن کے دوران شکست کی رپورٹ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت کو پیش کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی قیادت کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سینیٹ الیکشن میں مسترد ہونے والے 7 ووٹوں والے افراد نے الیکشن کے عملے سے ووٹنگ کا طریقہ پوچھا، عملے نے انہیں بتایا کہ ڈبے میں نام پر اسٹیمپ لگانی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان ارکان کے مطابق اس عمل میں کوئی بدنیتی شامل نہیں، ساتوں ارکان خود سامنے آئے ہیں اور انہوں نے بیان دیا، اس بات کی تصدیق سینیٹ میں موجود لوگوں سے بھی ہوئی جنہوں نے انہیں عملے سے بات کرتے دیکھا۔