اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹ انتخابات میں صادق سنجرانی کی فتح کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے نتائج کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے، صبح پورے ملک نے دیکھا کہ اس ایوان کو انڈر مائن کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا وہ سب آپ کے سامنے ہے، صبح پورے ملک نے دیکھا کہ اس ایوان کو انڈر مائن کیا گیا۔ ہم نے حکومت کے خلاف لڑ کر یہ کامیابی حاصل کی ہے، ہمیں امید ہے ہمیں کورٹ سے انصاف ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان کے اندر چار کیمرے ملے، یہ کھلم کھلا دھاندلی تھی۔ پریزائیڈنگ افسر حکومت کے اتحادی ہیں، ان کی متنازعہ رولنگ بھی سب کے سامنے ہے۔ مسترد کئے گئے ووٹ مناسب طریقے سے کاسٹ کئے گئے تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سات ووٹ ناجائز طریقے سے مسترد کئے گئے۔ مریم نواز شریف اور وکلا سے بات چیت کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کا بھی رابطہ ہوا ہے، پیپلزپارٹی اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یوسف رضا گیلانی کو جیتنے نہیں دیا گیا، عدالت جائیں گے: پی ڈی ایم کا اعلان
دوسری جانب پی ڈی ایم رہنماؤں نے کہا ہے کہ ووٹر جس امیدوار کو ووٹ دیتا ہے اسی کے سامنے مہر لگاتا ہے، بیلٹ پیپر پر کوئی دوسرا خانہ نہیں، اکثریت کے باوجود یوسف رضا گیلانی کو جیتنے نہیں دیا گیا، عدالت جائیں گے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو اکثریت حاصل ہونے کے باوجود شکست دینا قابل مذمت ہے۔ ہم حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ ہمارے ووٹ کے حق پر ڈاکا نہ ڈالا جائے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ غیر آئینی طریقے سے یوسف رضا گیلانی کو ہرایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز ہی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی دھمکی دے چکے تھے، یہ بھی سینیٹ چیئرمین کے انتخاب پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی ووٹر نے سینیٹ امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگائی تو اس سے ووٹ مسترد نہیں ہوتا، یہ عمل بالکل درست ہے، اس سے ووٹ ریجیکٹ نہیں کیا جا سکتا۔