کراچی: (دنیا نیوز) مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم لانگ مارچ کیلئے تیار تھے لیکن میٹنگ میں پی ڈی ایم رہنما استعفوں کا معاملہ لیکر آگئے، جس کی رائے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے لینا ضروری ہے، ہماری پارٹی سمجھتی ہے کہ استعفوں کی جب ضرورت ہوگی تو استعمال کرینگے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں ٹیچرز ٹریننگ سکول کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسٹیٹیوٹ شہزاد رائے کی آرگنائزیشن دوربین کے تعاون سے کام کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا موقف استعفیٰ کے حوالے سے واضح ہے، ہماری پارٹی سمجھتی ہے کہ استعفوں کی جب ضرورت ہوگی تو استعمال کرینگے، ہم یوٹرن والے نہیں یہ کوئی اور لیتا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کو اس سال اب تک 80 ارب روپے کم ملے ہیں، اس کمی کی وجہ سے سندھ میں مسائل ہوئے ہیں، وفاق 57 فیصد کلیکشن صوبوں کو جاتا ہے، اس کلیکشن میں وفاق ریکوری میں ناکام ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وفاق صوبوں کو سیلز ٹیکس کلیکشن کرنے کا اختیار دے، صوبوں نے آئین میں وفاق کو ٹیکس کی کلیکشن کا اختیار دیا ہے۔