کراچی: (دنیا نیوز) محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے میں کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر نئی پابندیوں کا اطلاق کر دیا ہے، ان کا اطلاق 11 اپریل تک نافذ العمل رہے گا۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں کارروبار سے متعلق نئے اوقات کار نافذ کر دیئے گئے ہیں۔ کاروبار صبح 6 سے شام آٹھ بجے تک کھولے جا سکتے ہیں، تاہم اس پابندی سے میڈیکل سٹورز، پیٹرول پمپس، ہسپتال اور بیکریاں مستشنیٰ ہوں گی۔
سندھ میں شادی ہالز 6 اپریل سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جلسے جلوسوں سمیت سماجی تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی۔ پارک مکمل بند رہیں گے، تاہم واکنگ اور جاگنگ ٹریکس کھلے رہیں گے۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد گنجائش کے ساتھ مسافروں کو اجازت ہوگی۔ کراچی سمیت صوبے بھر میں ریسٹورنٹ کے اندر کھانے پر پابندی ہوگی۔ ریسٹورنٹ میں رات 10 بجے تک ٹیک اوے اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی۔
صوبے بھر میں نجی اور سرکاری اداروں میں 50 فیصد عملے کو بلانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ دفاتر اور عوامی مقامات پر ماسک لازمی قرار ہوگا، باقی عملہ گھر سے دفتری امور انجام دے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 8 فیصد کورونا والے علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں آج سے شادی تقریبات پر پابندی، مارکیٹیں ہفتے میں 2 دن بند رہیں گی
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بھی کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کر گئی ہے۔ پختونخوا میں آج سے شادی تقریبات پر پابندی اور ہفتے میں دو دن مارکیٹوں کے ساتھ ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔
گزشتہ روز معاون خصوص اطلاعات کامران بنگش نے تیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے باعث سکول بند کرنا کا فیصلہ کیا ہے، دفاتر میں پچاس فیصد سٹاف کم کرنے کی ہدایت کی ہے، وزراء کو اختیار دے دیا کہ سٹاف کو مزید بھی کم کرسکتے ہیں، ہفتے کے دو دن مارکیٹوں کے ساتھ ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی، عوام ماسک کا استعمال اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، حالات پیچیدہ ہوئے تو مزید سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کاروبار بند نہ ہو، وزیراعظم نے بھی کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں چاہتے، عوام سے اپیل ہے ایس او پیز پر عمل کریں، کورونا پر قابو پانے کے لیے ہر شہری کو کردار اد اکرنا ہوگا، مکمل لاک ڈاؤن کی جانب نہیں بڑھنا چاہتے، 16 اضلاع میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، عوام سے گزارش ہے کہ اپنی نقل و حرکت محدود رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی تیسری لہر، پنجاب حکومت نے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا
ادھر کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پنجاب حکومت نے 29 مارچ کو نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا تھا۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انڈسٹری، کنسٹرکشن، گڈز ٹرانسپورٹ میں معمول کے مطابق کام ہوگا، یکم سے 11 اپریل تک 12 فیصد شرح والے شہروں میں مؤثر لاک ڈاؤن ہوگا، پہلی تاریخ سے شادی اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی، ان ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات نہیں ہوسکیں گی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بندش ہوگی، میٹرو اور اورنج ٹرین نہیں چلے گی، دکانیں شام چھ بجے بند ہوں گی، ہفتے میں دو دن کاروبار نہیں ہوگا۔