لاہور: (دنیا نیوز) مزنگ اور سروسز کے بعد لاہور کے جناح ہسپتال میں بھی ویکیسن کی 600 سے زائد خوراکیں غائب ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، محکمہ صحت نے انتظامیہ سے ویکیسینیشن کا ریکارڈ مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق جناح ہسپتال انتظامیہ نے بااثر افراد اور رشتے داروں کو ویکیسن لگائی۔ جناح ہسپتال کو دی جانے والی ویکیسین میں 600 زائد ویکسین کی خوراکوں کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سروسز ہسپتال میں 550 ویکیسن کی خوراکیں غائب ہونے جبکہ مزنگ میں 350 ویکیسن ضائع ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
جناح ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمارے پاس ویکسین کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ 60 سال سے اوپر کے افراد کو ویکسین لگائی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سروسز، مزنگ اور جناح ہسپتال کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزنگ ہسپتال میں 350 کورونا ویکسین ضائع، سروسز میں 550 غائب
خیال رہے کہ گزشتہ روز خبریں منظر عام پر آئیں تھیں کہ لاہور کے مزنگ ہسپتال میں عالمی وبا کورونا سے بچاؤ کیلئے درآمد کی گئی ویکسین کی 350 خوراکیں ضائع ہو گئی ہیں۔
ویکسین ضائع ہونے پر انکوائری کے بعد ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ویکسین کو 2 سے 8 درجہ حرارت پر رکھنا تھا لیکن نہ رکھی گئیں۔
دوسری جانب سروسز ہسپتال میں بھی 550 کورونا کی خوراکیں مبینہ غائب ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تاہم سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سمز) کے پرنسپل ڈاکٹر امجد نے موقف اختیار کیا ہے کہ ویکسین غائب نہیں ہوئی بلکہ ریکارڈ مرتب کرنے کا مسئلہ آیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے سروسز ہسپتال میں ویکسین کی بعض خوراکیں غائب اور مزنگ ہسپتال میں حفاظتی ٹیکے ضائع ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ اس اہم معاملے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور ویکسین کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کر کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ویکسین کا غائب یا خراب ہونا ناقابل برداشت واقعہ ہے۔ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی اور ریکارڈ کا آڈٹ کرکے رپورٹ جلد وزیراعلیٰ آفس پیش کی جائے۔