اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ اجلاس میں دفاتر کے اوقات کار دوپہر 2 بجے تک محدود کرنے، 5 فیصد سے زائد کیسز والے اضلاع میں سکول بند کرنے سمیت فیصلے کئے گئے ہیں۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، ذرائع کے مطابق کورونا پابندیاں 2 مراحل میں سخت کرنے کی تجویز زیر غور آئیں، پہلے مرحلے میں شام 6 تا سحری تک کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کی سفارش کی گئی۔ دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک محدود کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ کورونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاؤن کے نفاذ پر غور کیا گیا۔ 20 فیصد سے زائد مثبت شرح والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی ہے۔ دوسرے مرحلے میں ہائی رسک شہروں میں سات تا دس دن لاک ڈاؤن کی سفارش کی گئی۔
وفاقی حکومت کے پیش نظر شام کے اوقات میں صرف پٹرول پمپس، ویکسینیشن سینٹرز، فارمیسیز کھلی رکھنے، ہفتہ، اتوار کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے اور صرف پٹرول پمپ، فارمیسیز، سبزی و پولٹری شاپس اور کورونا ویکسینیشن سینٹرز کھلے رکھنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 144 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 16 ہزار 842 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7 لاکھ 84 ہزار 108 ہوگئی۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 685 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 2 لاکھ 82 ہزار 469، سندھ میں 2 لاکھ 75 ہزار 815، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 10 ہزار 875، بلوچستان میں 21 ہزار 365، گلگت بلتستان میں 5 ہزار 241، اسلام آباد میں 72 ہزار 150 جبکہ آزاد کشمیر میں 16 ہزار 193 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 14 لاکھ 31 ہزار 241 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 53 ہزار 818 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 6 لاکھ 82 ہزار 290 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 652 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 144 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 16 ہزار 842 ہوگئی۔ پنجاب میں 7 ہزار 799، سندھ میں 4 ہزار 576، خیبر پختونخوا میں 3 ہزار 29، اسلام آباد میں 652، بلوچستان میں 227، گلگت بلتستان میں 104 اور آزاد کشمیر میں 455 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔