کراچی: (دنیا نیوز) ماسک نہ پہننے، سماجی فاصلہ نہ رکھنے، بھیڑ لگانے اور دیگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کےنتائج سامنے آنے لگے۔ سندھ میں بھی کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ، شہریوں کی غیرسنجیدگی کے سبب صوبائی حکومت کی جانب سے لاک ڈاون کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔
کورونا وائرس کی تیسری لہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، وبا کے مختلف ویرینٹس رپورٹ ہونے پر ماہرین اور محکمہ صحت سندھ نے بھی تشویش ظاہر کر دی۔ شہریوں کی غیر ذمہ داری کے سبب حیدرآباد اور کراچی میں کورونا کیسز کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ وزیر صحت مثبت کیسز کی شرح میں اضافے پر لاک ڈاون جیسے اقدامات کا عندیہ دے رہی ہیں۔
صورتحال ایسی ہوتی جا رہی ہے کہ ڈاکٹر تنظیموں نے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کر دیا۔ کہتے ہیں وبا کے نئے ویرینٹس تیزی سے پھیلنے اور کم وقت میں زیادہ آبادی کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں بتدریج کمی آنا شروع ہوگئی تھی، حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں جنوری میں کورونا وائرس کے نتیجے میں 431 اموات ہوئیں، فروری اور مارچ میں یہ تعداد کم ہو کر 339 اور 151 تک گر گئی تھی تاہم اپریل میں پھر وائرس نے سر اٹھانا شروع کردیا اور ایک دن میں ریکارڈ 201 اموات بھی رپورٹ ہوئیں۔ وزیر صحت کہتی ہیں وائرس کی شدت کے پیش نظر شہری گھروں پر رہیں۔
حالات تو ایسے ہیں کہ اچھی صورتحال میں بند ہونے والا فیلڈ آئسولیشن سینٹر بھی دوبارہ کھولنا پڑ گیا۔ سندھ حکومت نے کراچی ایکسپوسینٹر میں آئسولیشن سینٹر پھر کھول دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن اور احتیاطی تدابیر ہی بڑے نقصان سے بچا سکتی ہیں۔