اسلام آباد: (دنیا نیوز) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں زیر حراست تمام سیاسی قیادت کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی علمبردار تمام بین الاقوامی تنظیموں کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ انہیں فی الفور رہا کرے۔ بھارتی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریتی علاقوں پر سخت اور امتیازی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، بے گناہ مسلمانوں کو جیل میں منتقل کردیا گیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو تاریخ کے بدترین صحت کے بحران کا سامنا ہے ، قابض ہندوستانی افواج پیلٹ گنوںکے استعمال سے لوگوں کی بینائیاں ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں صحت کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، طبی عملہ ، ادویات ، ویکسینیشن ، جراحی سے متعلق سامان اور صحت کی دیکھ بھال کے سامان کی اشد ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر جیلوں میں بند ہمارے کشمیری رہنماں کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو بھارتی حکومت کے ساتھ ساتھ آئی او او جے کے انتظامیہ بھی برابر کی ذمہ دار ہوگی اور یہ غیر عدالتی قتل ہوگا۔ مشال ملک نے کہا عالمی ادارہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو سخت اقدامات اٹھانا چاہئے اور ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں پر لگائی گئی پابندیوں کو فوری ختم کروانا چاہیے۔