ظفروال: (دنیا نیوز) ظفروال شہر کو دوسرے شہروں سے ملانے والی تمام سڑکیں شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کے باعث ٹرانسپورٹرز شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، سڑکوں پر ٹریفک پھنسنا معمول بن چکا ہے۔
کہیں مٹی اور دھول کے بادل اور کہیں کھڈوں میں دو سے تین پانی کھڑا ہے، یہ ظفروال کی سڑکوں کے مناظر ہیں۔ ظفروال سے نارووال روڈ، سیالکوٹ روڈ، کشمیر روڈ اور شکر گڑھ روڈ اس قدر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں کہ ان پر سفر کرنے والے لوگ زیادہ تر مہروں کے مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں اور سڑک سے اڑنے والی دھول کے باعث شہریوں میں سانس کی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب دوسرے شہروں سے آنے والے ٹرانسپورٹرز کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، زیادہ تر ان کی گاڑیاں بڑے بڑے کھڈوں میں پھنس جاتی ہیں جنہیں نکالنے کے لیے انہیں اپنے کرایہ سے زیادہ رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ٹرکوں کا پھنسنا معمول بن چکا ہے۔ اسی طرح ایک سال قبل 6 ستمبر کو روڈ خراب ہونے کی وجہ سے ظفروال میں بجری سے بھرا ٹرک الٹ گیا تھا جس سے 8 بچے شہید ہو گئے تھے۔
اگر حکومت نے اس پر توجہ نہ دی تو پھر کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ تحصیل ظفروال کے روڈز خراب ہونے کی وجہ سے دو سالوں میں حادثات سےدرجنوں ہلاکتیں اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکومتی نمائندوں کی عدم توجہ اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث متعدد حادثے بھی رونما ہو چکے ہیں جن میں کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں۔ اس علاقہ کے تمام حکومتی نمائندوں نے ان سڑکوں پر سیاست کی ہے اور بڑے بڑے وعدے کیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی 2 بار اس حلقہ کی عوام سے سڑکوں کی تعمیر کا وعدہ کر چکے ہیں لیکن ابھی تک سڑکیں جوں کی توں پڑی ہیں۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں اور ظفروال کی سڑکوں کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کریں۔