لاہور: (سپیشل فیچر) اسی سال کے آغاز میں ایک جگہ 1700 اور دوسری جگہ 2500 آن لائن کورسز کا اعلان کیا گیا تھا، آپ میں سے کتنے لوگوں نے اپلائی کیا؟
تفصیل کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں سکالرشپس دئیے جاتے ہیں مگر پاکستانیوں کا حصہ ان میں نہایت کم ہے، اس لئے نہیں کہ انہیں انکار کیا جاتا ہے بلکہ اس لئے کہ علم نہ ہونے کے باعث وہ درخواست ہی نہیں دے پاتے۔
گزشتہ برس دسمبر میں اقوام متحدہ نے غیر معینہ مدت کیلئے متعدد شعبوں میں فری آن لائن کورسز کا اجرا کیا۔ ان کے لئے کوئی ڈیڈ لائن مقرر ہے نہ ہی تعلیمی قابلیت، ایف اے پاس سے پی ایچ ڈی تک کوئی بھی حصہ لے سکتا ہے۔
آن لائن کورسز کا اعلان کرتے وقت اقوام متحدہ نے لکھا کہ ہمارے نام سے تو ہر کوئی واقف ہے، اسی لئے ہمارے کورسز کے دروازے بھی ہر کسی پر کھلے ہیں، کسی بھی ملک کا کوئی بھی شہری حصہ لے سکتا ہے۔
ایک انتہائی اہم پروگرام انٹرنیشنل وولنٹیئر پروگرام ‘‘ 2021ء میں جاری کیا گیا تھا۔ اگرچہ اس کی معیاد نکل گئی ہے لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، ایسے پروگرام ہر سال میں جاری ہوتے رہتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ سرٹیفکیٹ بھی فری جاری کرے گا۔ وہ جانتا ہے کہ ہاروڈ یونیورسٹی اور آکسفورڈ جیسے ادارے بھی فری آن لائن کورسز کروا رہے ہیں۔
کورسز تو مفت ہیں لیکن سرٹیفکیٹ کی فیسیں وصول کی جا رہی ہیں جو اگرچہ معمولی ہیں لیکن ہیں تو، اقوام متحدہ تو یہ قیمت بھی نہیں لے رہا۔
اس ادارے کے ساتھ اس کے ذیلی ادارے جیسا کہ یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، آئی ایم ایف اور عالمی بینک بھی کچھ کورسز میں شریک ہیں اور ان اداروں نے الگ سے بھی فری آن لائن کورسز جاری کر رکھے ہیں۔
اقوام متحدہ کے شعبوں میں زراعت، بچے، یوتھ، جمہوریت، گورننس، اسلحہ کا عدم پھیلاؤ، تعلیم، ماحولیات، کلائمنٹ چینج، معاشی وسماجی ترقی، نیوٹریشن، صحت، انسانی حقوق، انسانی بہبود، انٹرنیشنل لا ، عالمی نظام انصاف، عالمی تجارت ومعیشت، مہاجرین و امیگریشن، قدرتی وسائل، پانی، توانائی، امن کی بحالی، سلامتی، بہبود آبادی، ڈیمو گرافی، ہاتھوں کی صفائی، وویمن، جینڈر گیپ اور لسانیات بھی شامل ہیں۔
عالمی بینک الگ سے بھی کورسز اکا اجرا کرتا رہتا ہے۔ اس ضمن میں اس کا ایک بڑا پروگرام اوپن لرننگ کیمپس‘‘ کے زیر عنوان پہلے سے ہی چل رہا ہے۔ یہ تمام پروگرام 20 زبانوں میں کرائے جا رہے ہیں جبکہ یونیسیف کے فری پروگراموں کی تعداد 276 ہے۔
یہ بھی کئی شعبوں اور مختلف زبانوں میں دستیاب ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ بھی ترقی سے متعلقہ شعبوں میں فری کورسز کا اجرا کرتا رہتا ہے۔ اس کے پروگراموں میں ہر سال 60 ہزار طلبہ شرکت کرتے ہیں۔
کووڈ 19 کے بارے میں عالمی ادارہ صحت نے بھی چھوٹے چھوٹے کورسز کرائے ہیں۔ درجنوں ویب سائٹس پر بے شمار کورسز کی تفصیلات دستیاب ہیں۔ عالمی ادارہ محنت بھی لیبر کی صورتحال میں اصلاح کے لئے کئی کورسز جاری کر رکھے ہیں، یہ بھی مختلف مہینوں میں کرائے جاتے رہتے ہیں۔
بعض اداروں نے کمپیوٹر، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ڈیٹا انالسٹ، گرافک ڈیزائنر، سیلز اور نیٹ ورکنگ کے شعبوں میں بھی کورسز جاری کر رکھے ہیں، جن کی تعداد کم نہیں ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان کورسز کی مانگ بھی بڑھتی جائیگی۔
ہاورڈ یونیورسٹی بھی کمپیوٹر اور کورونا کے حوالے سے کئی کورسز کروا چکی ہے مزید کا بھی اعلان ہوگا۔ایم آئی ٹی بھی اس ضمن میں اپنے منصوبے پیش کرتی رہتی ہے۔
بزنس مینجمنٹ، تعمیرات، کسٹمر سروس، ایونٹ مینجمنٹ، فیشن ڈیزائننگ، ہوٹل مینجمنٹ، ہیومن ریسورسز، انٹرنیٹ مارکیٹنگ، پبلک ریلیشنز، سپلائی چین، رسک مینجمنٹ، ٹریول، اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس، ڈائٹ، نیوٹریشن، سوشل میڈیا مینجمنٹ، سائبر سکیورٹی،لائف کوچنگ کورس، انتظامی امور کی تربیت، فراڈ سے بچاؤ، نظام انہضام، خوارک کے مسائل، وزن میں کمی، مینی کیور، پیڈی کیور، روم ڈیزائننگ، بزنس ایتھکس، آٹزم اور سٹریٹیجک پلاننگ کے کورسز بھی مل سکتے ہیں۔ آپ کو صرف تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
دیگر اداروں میں گوگل، برٹش کونسل، ڈیکن یونیورسٹی، گریفن یونیورسٹی، کونوینٹری یونیورسٹی، کنگس کالج، یونیورسٹی آف مشی گن، ہیلتھ ایجوکیشن انگلینڈ، ڈبلیو ایچ او، یونیورسٹی آف لیڈز، یونیورسٹی آف اینڈنبرا، ویلکم جینوم کیمپس ایڈوانسڈ کورسز، یونیورسٹی آف میلبورن، یونیورسٹی آف ریڈنگ، بزنس سکول لندن، سکول آف ہائجین اور یوکے ہیلتھ ریپڈ سپورٹ ٹیم جیسے مایہ ناز ادارے اور یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں۔