بارشوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ، سندھ حکومت نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے: حلیم عادل شیخ

Published On 13 July,2021 09:04 pm

کراچی: (دنیا نیوز) اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ مون سون کی بارشوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے لیکن سندھ حکومت نے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناصر حسین شاہ بتا رہے تھے کہ ہم میدان میں ہیں لیکن یہ بتائیں آپ کے وزیراعلیٰ کہاں ہیں، ان کے چیئرمین کل امریکا میں ایک ویٹنگ ایریا میں نوکری کے لیے سی وی لے کر بیٹھے ہوئے تھے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں مون سون کا سیزن آ چکا ہے، شہری اور دیہی علاقوں میں سندھ حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، گزشتہ برس بارشوں کی وجہ سے شہری و دیہی علاقوں میں عوام کو بہت پریشانیوں کو سامنا کرنا پڑا ،اس بار بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے لیکن سندھ حکومت نے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ لابیسٹ کی ڈیل فائنل کرنے گئے تھے، مراد علی شاہ کی گئی کرپشن کا یونس میمن کو حساب کتاب دینے گئے ہیں،زبان سے کہتے ہیں وہ لکھتے نہیں ہیں، سندھ حکومت کے وزیروں اور مشیروں کا گزارا صرف جھوٹ بولنے پر ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اورنگی نالہ محمودآباد نالہ گجر نالے کی صفائی وفاقی حکومت کے پاس تھی، این ڈی ایم اے کے ذریعے ان نالوں کا 80 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے،41 کے ایم سی کے چھوٹے نالے سندھ حکومت نے صاف کرنے تھے، 500 چھوٹے ڈی ایم سی کے نالوں کی صفائی بھی سندھ حکومت کی ذمہ داری میں شامل ہے لیکن سندھ حکومت نے کام نہیں کیا ہے۔ گزشتہ کئی برس سے کراچی شہر کو ہم نے کچرہ کنڈی اور ڈوبتے دیکھا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کی 13 سالا کارکردگی کا نتیجہ یہ ہے کہ آج کراچی دنیا کے دس گندے شہروں میں شامل ہے، اس وقت وزیراعظم نے نوٹس لیا، کراچی ٹرانسمشن پلان کے تحت این ڈی ایم اے کو میدان میں اتارا گیا، تین بڑے نالوں کی صفائی کا کام سونپا گیا، کے فور،کے سی آر، فریک ٹریمنل، گرین لائین ہماری ذمہ داری تھی،آج تین نالوں پر 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے،انکروچمنٹ ہٹانا سندھ حکومت کا کام تھا،1325 ملین دو سال کے کرایے کی مد میں کو ٹرانسفر ہوچکا ہے،24 ملین لائینوں کی خرابی کے لیے رکھے،این ڈی ایم اے کا گرانڈ پر کام جاری ہے، کل بارش ایک ٹریلر تھا، کراچی والے فلم دیکھیں گے، اس کا دمہ دار مفرور وزیراعلی مراد علی شاہ ہیں، کراچی والوں پر مرتضی وہاب ایڈمنسٹریٹر چاہیے، پہلے ٹپی کا دور تھا، پھر مراد علی شاہ کا دور آیا لیکن کام کسی نے نہیں کرنا ہے، صرف عوام کے پئسوں میں کرپشن کرکے جائیدادیں بنانی ہیں،یہ وائٹ کالر سیاستدان کرائم کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بحریہ سے کتنی دفعہ پیسے لیں گے؟سپریم کورٹ نے یہ پیسے چوروں سے ریکور کیے،سندھ حکومت نے تو زمینیں بیچ دی تھی،اب کہتے ہیں بحریہ کے پیسے آئیں گے تو نالوں پر لگائیں گے،43 ہزار ایکڑ زمین مراد علی شاہ کے والد کے دور سے اب تک الاٹ کی گئی، 10 لاکھ جعلی انٹریز پر زمین پر قبضہ ہے،کراچی سے انہیں صرف زمین چاہیے، کراچی پر ایک روپیہ لگانے کے لیے تیار نہیں ہیں، 1400 ارب کا بجٹ ہے کیا نالے صاف کرنے کے پیسے نہیں؟

انہوں نے کہا کہ شہاب اوستو نے سندھ میں خراب پانی ملنے پر سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کی تھی جن کے الزامات ثابت کرنے پر سپریم کورٹ نے واٹر کمیشن قائم کیا، واٹر کمیشن کی رپورٹ آچکی ہے، سندھ میں سو فیصد عوام کو خراب پانی پلوایا جاتا ہے لیکن اس پر سندھ حکومت نے کوئی عمل نہیں کروایا ،70 فیصد سندھ کے لوگ زہریلا پانی پیتے ہیں،یہ مشیر ماحولیات کی وزارت میں آتا ہے، ادارہ برائے سندھ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے کوئی کام نہیں کیا ، مرتضی وہاب کی منسٹری میں باریک کام ہورہے ہیں، ایجنٹ رکھے ہوئے ہیں این او سی لو پیسے دو، نگلیریا میں لوگ پانی کی وجہ سے مررہے ہیں،سندھ میں لاقانونیت ہے،سندھ میں قانون نہیں،سندھ میں پراسیکیوشن بکنے کے لیے تیار ہے،ہر فائل جو لیگل کروانی ہے وہ مرتضی وہاب سے کروالیں،انہوں نے لکھ کر دیا تھا کہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر نہیں ہوگا،ہمیں مرتضی وہاب کی شکل سے مسئلہ نہیں، یہ بھی کوٹہ پر آئے ہوئے ہیں، بلاول کی طرح ان کی والدہ بہت بڑی عظیم خاتون تھیں، جس شخص کو کراچی نے دھکے دیکر نکالا اسے کراچی پر تھوپ رہے ہیں،کراچی کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو ہم کہیں گے کہ تفتیش کی جائے، کیا کراچی میں کوئی اچھا ایماندار افسر موجود نہیں، 40 فیصد بلاول ہائوس اور 60 فیصد سی ایم ہائوس جاتا ہے، سعید غنی زندہ لوگوں کو تو ایمبولینس دے دو، اپنا محکمہ ان سے چلایا جاتا نہیں، باقی پوری سندھ حکومت یہی چلاتے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کے سارے ادارے تباہ ہوچکے ہیں، سندھ میں انور سیال پانی چوری پر لگے ہوئے ہیں لیکن پورے سندھ میں لوگ پانی پر احتجاج کررہے ہیں، ان چوروں کا وقت ختم ہونے والا ہے، سندھ کی عوام کو جلد ان چوروں سے آزادی دلوائیں گے۔

 

 

Advertisement