کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد کراچی میں عالمی وبا کے کیسز میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر حکام شہر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن پر غور کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کرونا کے مثبت کیسوں کی شرح 30 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔
طبی ماہرین اور محکمہ صحت سندھ نے ٹاسک فورس سے مکمل لاک ڈاؤن کرنے کی سفارش پر غور شروع کر دیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق شہر بھر میں 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاون لگانے کی سفارش کئے جانے کا امکان ہے۔
جمعہ کو صوبائی ٹاسک فورس اجلاس میں لاک ڈاؤن کا حتمی فیصلہ ہوگا۔ محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں یومیہ 70 سے 80 مریض وینٹی لیٹر پر آ رہے ہیں، گراف بڑھ رہا ہے۔ شہر میں گزشتہ سال کی طرز پر مکمل لاک ڈاؤن لگایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا بے قابو، شرح 26 فیصد سے تجاوز، لاک ڈاؤن پر غور
خیال رہے کہ گزشتہ روز اس وبائی مرض میں مبتلا افراد کی شرح 26 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے ٹاسک فورس اجلاس میں افسران کو پابندی پر عملدرآمد کرانے کی ہدایات جاری کر دی تھیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، کوئی غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلے۔ کمشنر اور آئی جی سندھ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ ٹیوشن سینٹرز چل رہے ہیں، انہیں بھی بند کرائیں۔۔ جمعہ کو دوبارہ شہر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید اقدامات کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے سٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے صوبائی وزرا پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی جس میں ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب اور اویس شاہ شامل ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد جبکہ کراچی میں 26.32 فیصد تک پہنچ گیا۔ بتایا گیا کہ جولائی میں کورونا سے 362 مریض جاں بحق ہوئے۔ سندھ کے ہسپتالوں میں وینٹ کے ساتھ 686 آئی سی یو بیڈز موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مختلف ہسپتالوں میں کورونا وارڈز بنانے کی ہدایت کی۔
وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ مارکیٹس کمیٹی کے چیئرمینز اور محکمہ زراعت کے افسران ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں۔
ادھر وزیر صنعت وتجارت جام اکرام اللہ دھاریجو کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں مزید اضافے کے باعث مجبوراً لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑ سکتا ہے۔