کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں محکمہ موسمیات کی طوفانی بارشوں کی پیش گوئی اور فلڈ وارننگ پر پانچ روز بعد متعلقہ ادارے جاگ گئے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب نے ہنگامی بنیادوں پر برسات کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو اقدامات کی ہدایت کر دی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے 24 ستمبر کو خطرے کی گھنٹی بجانے پر بھی متعلقہ ادارے تاخیر سے جاگے، متعلقہ حکام کو ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی اقدامات کی ہدایت اور فلڈ وارننگ بھی جاری کی گئی تھی، مگر بلدیہ عظمی کراچی، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن، واٹر بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے روایتی تاخیر کا مظاہرہ کیا۔
صورتحال کی بہتری کیلئے برقت اقدامات نظرانداز کر دئیے گئے، جس کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی نے بھی کر دی۔ برسات سر پر آنے پر متعلقہ حکام خواب غفلت سے جاگے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے محکمہ موسمیات کی وارننگ کے پانچ روز بعد رین ایمرجنسی اجلاس طلب کر کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے احکامات دیئے۔ عجلت میں مشینری طلب کر کے نالوں سے کچرا نکلانے اور گڑ صاف کرنے کا کام شروع کرایا گیا۔
شہر میں سینکڑوں چھوٹے نالوں میں کچرے کے ڈھیر اور تباہ حال سیوریج سسٹم کے باعث نکاسی آب کے مسائل سے سڑکیں اور نیشبی علاقے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔ سابقہ برسات کی طرح ایڈمنسٹریٹر کراچی کی پھر دوڑ لگ سکتی ہے۔ رات گئے تک نکاسی آب کے مسائل سے انہیں نمٹنا پڑسکتا ہے۔