لاہور:(دنیا نیوز)شہرکا موسم بدلنے سے سموگ بھی بڑھنے لگی جبکہ سموگ کا سب سے بڑا43 فیصد سبب گاڑیوں کے دھوئیں کو قرار دے دیا گیاہے۔
طبی ماہرین کے مطابق موسم کے بدلتے ہی لاہور شہر کو سموگ نے اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے،بھٹوں اور فیکٹریوں کا دھواں 20 فیصد جبکہ چاول کی باقیات جلانے کا دھواں 8 فیصد سموگ کا سبب ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ فضا سےلوگ پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں، پنجاب میں کہیں بھی کوئی آگ لگائے تو کارروائی کی جائے گی جبکہ احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔
طبی ماہرین نے مزید کہا کہ جب سموگ ہو تو کوشش کریں کہ گھر سے باہر کھلی فضاء میں نہ نکلیں، کھلی فضا میں ماسک کا استعمال کریں، کھلی فضا سے واپسی پر آنکھوں اور ناک کو پانی سے دھویں،نومولود اور کم عمربچوں کو کھلی فضا میں لے جانے سے روکیں جبکہ دمہ، دل اور پھیپھڑوں کے مریضوں کا خاص خیال رکھیں اوربھاری کام کرنے سے پرہیز کریں۔
دوسری جانب پاکپتن اور اسکے مضافات میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کا سلسلہ جاری ہے ،حکومت پنجاب کی واضح ہدایات کے باوجود فصلوں کی باقیات کو جلایا جارہا ہے جبکہ انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کی چشم پوشی کے باعث سموگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے سموگ خاتمہ کیلیے دھواں دینیوالی فیکٹریوں، خشت بھٹہ جات اور فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔