اسلام آباد:(دنیا نیوز)قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے ٹھوس دستاویزی شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں قانون کے مطابق ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کررکھے ہیں جن کی موثر پیروی کی وجہ سے نیب کے خلاف ایک منظم اور مربوط پروپیگنڈا مہم جاری ہے۔
نیب کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں 1194 ملزمان کو احتساب عدالتوں نے آئین،قانون اور نیب کی طرف سے جمع کروائے گئے ناقابل تردیدشواہد اورثبوتوں کی بنیاد پر سزائیں سنائی ہیں،وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ نیب پر تنقید سے نیب افسران کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے ہیں۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب مزید موثر انداز سے قانون کے مطابق ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا کلیدی کردار جاری رکھے گا، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے جبکہ نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیب نے گزشتہ چار سال میں بڑی مچھلیوں کو نہ صرف بلایا بلکہ ان سے ملک کی لوٹی گئی رقوم کا بھی پوچھا،جن کو ماضی میں بلانا بھی محال تھا جبکہ جو کرے گا وہ بھرے گا،نیب جب ان عناصر کو ملک کی لوٹی دولت کا حساب یا منی ٹریل دینے کا کہتا ہے تووہ حساب دینے کے بجائے کہتے ہیں کہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے مگر قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔