اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعے کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بحث کرانے کا فیصلہ کر لیا۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں پر ہجوم مشتعل نے مبینہ توہین مذہب کا الزام لگا کر سری لنکن شہری کو بیہمانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد صدر، وزیراعظم، آرمی چیف، علماء سمیت تمام مکتبہ فکر نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سانحہ سیالکوٹ کے واقعہ پر پارلیمان میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اہم اجلاس طلب کیے گئے ہیں۔ 20 دسمبر کو سینیٹ اور 22 دسمبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی سے مشاورت کر لی ہے۔
مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر دونوں ایوانوں میں سانحہ سیالکوٹ پر بحث کروائی جائے گی۔
دوسری طرف حکومت نے سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنے کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا۔
مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنے کے لئے قانون سازی کی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، صدر مملکت نے ریفرنس کے ذریعے سپریم کورٹ سے رائے مانگی تھی، سپریم کورٹ نے اس پر اپنی رائے دی اور حکم جاری کیا کہ ووٹ کے اوپر سے پردا اُٹھایا جا سکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ووٹ جس پارٹی کو پڑنا چاہئے تھا اسی کو پڑا ہے یا نہیں، وزارت پارلیمانی امور اور الیکشن کمیشن آپس میں رابطے میں ہیں اور الیکشن کمیشن سے مشاورت کے ساتھ یہ قانون سازی کرنے جا رہے ہیں۔