اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نامناسب مواد ناپختہ ذہن کے لیے غلط فہمیوں اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے۔ طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے۔ پاکستان جلد خطہ کا اہم لیڈرملک بن جائے گا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔
115ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے افسران سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین عوامی خدمت کی بڑی ذمہ داری نبھاتے ہیں، ترقی اور عزت کمانے کا راستہ ہمیشہ چیلنجز سے بھرا ہوتا ہے، نوجوانوں کا اخلاقی معیار بلند کرنا ہماری ترجیح ہے، آپ کے سامنے بطورفیصلہ ساز ہمیشہ دو ہی راستے ہوں گے، ایک راستہ پیسہ کمانے کا آسان طریقہ جو بدعنوانی اور تباہی کی طرف لے جاتا ہے، دوسرا راستہ عزت اور ترقی کا ہے جوچیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نظام تعلیم نے طبقاتی تفریق پیدا کی ہے۔ حکومت ملک بھر میں یکساں نصاب لا رہی ہے، اس سے ہمارے بچوں کو مضبوط بنیاد مل سکے گی، بعد میں طلبہ کا انتخاب ہے کہ وہ جس شعبے میں چاہیں مہارت حاصل کریں، رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ہمارے معاشرے کے اخلاقی معیار کو بلند کرنا ہے۔ اتھارٹی تحقیق کرے گی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی پر مبنی رہنمائی فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایس کے ہوتے ہوئے بھارت کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں: وزیراعظم
عمران خان کا کہنا تھا کہ بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر قسم کے مواد تک رسائی حاصل ہے، غلط مواد ناپختہ ذہن کے لیے غلط فہمیوں اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے۔ حکومت ہمارے نوجوانوں اور بچوں کو ایک متبادل فراہم کرے گی، طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے، نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے سے ایک معتدل، روادار اور ترقی پسند معاشرہ تشکیل پائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو سابقہ حکومتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے بھاری مالی قرضے ورثے میں ملے۔ کورونا کے باوجودپاکستان نے اپنی معیشت کو کامیابی کے ساتھ سنبھالا، حکومت کی "کاروبار میں آسانی" کی پالیسی کی وجہ سے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 10 ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے، حکومت تمام شعبوں میں طویل المدتی اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے، پاکستان جلد خطہ کا اہم لیڈرملک بن جائے گا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔