اسلام آباد: (دنیا نیوز) سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو 7 برس بیت گئے، جس کے زخم آج بھی ہرے ہیں۔ معصوم بچوں کی قربانی نے پوری قوم کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف یکجا کر دیا۔ آج وطن عزیز کے چپے چپے سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا گیا۔
واقعے میں ملوث 9 دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہوئے جبکہ گرفتار 6 دہشتگردوں میں سے 5 کو پھانسی دی جا چکی ہے جبکہ ایک کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور پاک فوج کی جانب سے ابت ک 1545 ملین روپے سے زائد رقم شہدا کے لواحقین اور متاثرین کی دادرسی کیلئے خرچ کی جا چکی ہے۔
اے پی ایس واقعے کے بعد پاک فوج نے پوری قوم کی حمایت سے دہشتگردوں کا سر کچلنے کے لیے فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا۔ 50 بڑے اور 1200 سے زائد چھوٹے آپریشن کئے گئے اور ان کے نتیجے میں 46000 مربع کلو میٹر کا ایریا کلئیر کیا گیا جبکہ 18000 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔
ملک کے اندر جہاں آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے دہشتگردوں کا خاتمہ کیا گیا وہیں سرحد پار سے دہشتگردون کی نقل و حرکت روکنے کے لیے 2611 کلو میٹر بارڈر فینسنگ کا بیڑہ اُٹھایا گیا۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت سات بڑی دہشتگرد تنظیموں کا بھی قلع قمع کیا گیا۔ بلا شبہ مُورخ لکھے گا کہ پاکستانی قوم اور افواج ِ پاکستان نے تمام تر چیلنجز کا جس بہادری سے مقابلہ کیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔